آپریشن کرنا ہے تو پارلیمانی لیڈروں کو اعتماد میں لیں سراج الحق

اے پی سی کے بعد سے 46 دھماکے ہوئے، زندگی اجیرن ہو چکی ہے،عبدالرشید گوڈیل

کراچی، بلوچستان میں 10 سال سے آپریشن ہو رہے ہیں لیکن امن نہیں ہوسکا ۔ فوٹو: فائل

خیبر پختونخواکے وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف سے ملاقات مجموعی طور پر اچھی رہی، ہم نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ پر وفاق اور صوبے کا تعلق رہنا چاہیے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا ملاقات میں انرجی بحران سمیت تمام مسائل پر غور کیا گیا، کراچی، بلوچستان میں 10 سال سے آپریشن ہو رہے ہیں لیکن امن نہیں ہوسکا ۔حالیہ صورتحال میں اگر حکومت نے آپریشن کا فیصلہ کیا ہے تو ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا،تمام سیاستدانوں نے ان کو مذاکرات کے لیے مینڈیٹ دیا تھا لیکن یہ مذاکرات کی بجائے آپریشن کی طرف چل رہے ہیں۔




اگر نوازشریف نے آپریشن کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو پھر سارے پارلیمانی لیڈروں کو اعتماد میں لیں۔ایم کیو ایم کے رہنما عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ جب اے پی سی ہوئی تو ہم نے نہ چاہتے ہوئے بھی مذاکرات کی حمایت کی لیکن اے پی سی کے بعد سے لے کر اب تک 46 دھماکے ہوئے ہیںجس سے زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ اب ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا ہمیں پاکستان عزیز ہے یا ڈنڈا بردار شریعت؟۔پی ٹی آئی کے رہنما اعظم خان سواتی نے کہا تاریخ میں بیشمار ایسے حوالے موجود ہیں جب کسی طاقتور گروپ نے امن کے لیے دوسرے گروپ کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں،اگر حکومت کی طرف سے مذاکرات میں سنجیدگی نظر آجائے تو میں سمجھتا ہوں کہ معاملہ ٹھیک ہوجائے،ہم حکومت سے تقاضا کرتے ہیں کہ بتائیں ان کی پالیسی کیا ہے؟
Load Next Story