نور مقدم کیس ملزم ظاہر جعفر سے جیل میں امریکی سفارت خانے کا رابطہ
امریکی سفارتخانے کے حکام نے ملزم ظاہر جعفر سے 25 منٹ فون پر بات کی، جیل حکام
امریکی سفارت خانے کے حکام نے نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے اڈیالہ جیل میں ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو امریکی شہری ہونے کے باعث قونصلر رسائی مل گئی ہے۔ وزارتِ داخلہ کے این او سی کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے اس کی منظوری دی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کی منظوری کے بعد اڈیالہ جیل کی ہائی سیکیورٹی بیرک میں بند ظاہر ذاکر جعفر سے امریکی سفارت خانے کے حکام نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے کے حکام نے ملزم ظاہر جعفر سے 25 منٹ بات کی ہے۔ ملزم نے امریکی حکام سے اپنے کیس میں قانونی معاونت کی درخواست کی، اس کے علاوہ ظاہر جعفر نے امریکی حکام سے شکایت کی کہ انہیں جیل میں دیگر قیدیوں جیسی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں۔
واضح رہے کہ نور مقدم کیس میں ملوث ملزم ظاہر ذاکر پاکستانی نژاد امریکی شہری ہے ، اسی بنا پر ابتدا میں ملزم نے پولیس سے عدم تعاون کرتے ہوئے یہی موقف دہرایا تھا کہ وہ امریکی شہری ہے اور اس پر مقامی قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو امریکی شہری ہونے کے باعث قونصلر رسائی مل گئی ہے۔ وزارتِ داخلہ کے این او سی کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے اس کی منظوری دی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کی منظوری کے بعد اڈیالہ جیل کی ہائی سیکیورٹی بیرک میں بند ظاہر ذاکر جعفر سے امریکی سفارت خانے کے حکام نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے کے حکام نے ملزم ظاہر جعفر سے 25 منٹ بات کی ہے۔ ملزم نے امریکی حکام سے اپنے کیس میں قانونی معاونت کی درخواست کی، اس کے علاوہ ظاہر جعفر نے امریکی حکام سے شکایت کی کہ انہیں جیل میں دیگر قیدیوں جیسی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں۔
واضح رہے کہ نور مقدم کیس میں ملوث ملزم ظاہر ذاکر پاکستانی نژاد امریکی شہری ہے ، اسی بنا پر ابتدا میں ملزم نے پولیس سے عدم تعاون کرتے ہوئے یہی موقف دہرایا تھا کہ وہ امریکی شہری ہے اور اس پر مقامی قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔