پی ٹی آئی کی کراچی میں غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کیلیے عدالت میں درخواست

تحریک انصاف کی عدالت سے سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کی بھی استدعا

تحریک انصاف کا عدالت سے سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کی بھی استدعا

تحریک انصاف نے سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات اور غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے متعلق درخواست دائر کردی۔

بلدیاتی انتخابات اور غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان سمیت دیگر 6 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے فوری سماعت کی درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سندھ میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، سندھ میں بلدیاتی سیٹ اپ اگست 2020 میں ختم ہوا، قانون کے مطابق 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کرانا ہوتے ہیں تاہم سال گزر جانے کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جا رہے۔ عدالت سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے اور انتخابات ہونے تک غیر جانبدار ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے جب کہ حکومت کو سیاسی وابستگی کے حامل افراد کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے روکا جائے۔


میڈیا سے بات کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ مرتضی وہاب کے نیچے بلدیاتی انتخابات قبول نہیں اور نہ ہی سیاسی ایڈمنسٹریٹر قبول ہے، مرتضی وہاب کو لگانے کا مقصد مال بنانا ہے، سندھ میں کتوں کا راج ہے، ہر طرف کتے ہی کتے نظر آرہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ سندھ میں کتوں کی حکومت ہے اور کتے ہر جگہ شہریوں کو کاٹتے پھر رہے ہیں۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کراچی کے معاملات کو دیکھنے کے لیے فوری سماعت کی درخواست دائر کی ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی کاموں کے لیے ملنے والے پیسے ہڑپ نہ ہوجائیں، یہاں پر معاملہ اربوں نہیں کھربوں روپے کا معاملہ ہے، 13 سالوں سے ان کی حکومت ہے تاہم پی ٹی آئی کراچی کا مینڈیٹ لے کر آئی ہے اور شہر میں ترقی چاہتی ہے، عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کررہا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم ہمارے راستے میں رکاوٹ ہے، کوئی ترقیاتی کام کروانا چاہیں تو اٹھارویں ترمیم آڑے آجاتی ہے، ایسی اٹھارہویں ترمیم کو اٹھا کر پھینکنا چاہیے جو عوام کی خدمت میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے صدر (ن) لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شوباز شریف کراچی میں امن کا کریڈٹ لے رہے تھے، آپ جنرل جیلانی کے جوتے پالش کرکے وزیر خزانہ اور وزیر اعلیٰ بنے۔
Load Next Story