باجوڑ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کا معاملہ صوبائی اسمبلی پہنچ گیا
باجوڑ میں محکمہ صحت اور اسپشلسٹ ڈاکٹروں کی خالی اسامیوں پر تحریک التوا جمع
باجوڑ کے سرکاری اسپتالوں میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی خالی آسامیوں کا معاملہ صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ گیا۔
باحوڑ سے جماعت اسلامی کے ارکان صوبائی اسمبلی حاجی سراج الدین خان اور حمیرا خاتون نے صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گئے تحریک التوا میں موقف اپنایا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق بتایا گیا کہ اس وقت ضلع باجوڑ میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی 12 آسامیاں موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ضلع بھر میں ایک بھی اسپیشلسٹ ڈاکٹر عملاً تعینات نہیں ہے اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تمام 12 آسامیاں خالی پڑی ہیں۔
تحریک التوا میں مزید کہا گیا ہے کہ باجوڑ میں اس وقت محکمہ صحت میں 125 منظور شدہ آسامیاں بھی خالی پڑی ہیں۔ ایسے حالات میں جب ملک بھر میں پھیلی وباء سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں اور عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ صحت کا شعبہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے لیکن ایوان کو دیئے گئے اعداد وشمار کافی تشویش ناک ہیں لہذا اس معزز ایوان میں معمول کی کاروائی کو روک کر اس انتہائی اہم عوامی مسئلے کو زیر بحث لانے کے لئے تحریک التواء کو منظور کیا جائے۔
باحوڑ سے جماعت اسلامی کے ارکان صوبائی اسمبلی حاجی سراج الدین خان اور حمیرا خاتون نے صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گئے تحریک التوا میں موقف اپنایا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق بتایا گیا کہ اس وقت ضلع باجوڑ میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی 12 آسامیاں موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ضلع بھر میں ایک بھی اسپیشلسٹ ڈاکٹر عملاً تعینات نہیں ہے اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تمام 12 آسامیاں خالی پڑی ہیں۔
تحریک التوا میں مزید کہا گیا ہے کہ باجوڑ میں اس وقت محکمہ صحت میں 125 منظور شدہ آسامیاں بھی خالی پڑی ہیں۔ ایسے حالات میں جب ملک بھر میں پھیلی وباء سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں اور عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ صحت کا شعبہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے لیکن ایوان کو دیئے گئے اعداد وشمار کافی تشویش ناک ہیں لہذا اس معزز ایوان میں معمول کی کاروائی کو روک کر اس انتہائی اہم عوامی مسئلے کو زیر بحث لانے کے لئے تحریک التواء کو منظور کیا جائے۔