افغانستان میں حکومت کو تسلیم کرنے کیلیے ہماری کوئی شرط نہیں پاکستان
فیٹف کے حوالے سے مثبت نتائج کے لیے پر امید ہیں۔ برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے نکلنے کےلیے کام کر رہے ہیں، دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے افغانستان میں حکومت بنانے یا تسلیم کرنے کے لیے ہماری کوئی شرائط نہیں، حریت راہنما سید علی گیلانی کی نماز جنازہ پر بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے عزیز و اقارب کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکا اور جنازے میں شرکت کرنے والوں پر طاقت کا استعمال کیا، یہ بھارتی اقدام انسانی و مذہبی آزادی کی کھلی ورزی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حکومت بنانے یا تسلیم کرنے کے لیے ہماری کوئی شرائط نہیں، ہم نے ہمیشہ سے افغان عوام کی قیادت میں امن اور حکومت کے کے قیام کی حمایت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے بھارت دہشت گردی کے الزامات کی آڑ میں چھپنے کی کوشش کر رہا ہے جن کو ہم نے بارہا مسترد کیا ہے۔ پاکستان پر سالوں سے مختلف گروپوں کی سرپرستی کے جو الزامات لگائے جا رہے ہیں انہیں یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ اس وقت دنیا کو پاکستان کی ضرورت ہے تو ہم کچھ لے لیں۔
ترجمان نے بتایا کہ فیٹف کے حوالے سے ہم مثبت نتائج کے لیے پر امید ہیں۔ برطانیہ کی طرف سے ریڈ لسٹ سے نکالنے کےلیےہائی کمشنر کام کر رہے ہیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے پر دنیا سے رابطے میں ہے اور چاہتا ہے کہ دنیا افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔ پاکستان ہمیشہ کی طرح پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
ترجمان نے افغانستان سےانخلا کرنے والے غیر ملکیوں اور افغانی شہریوں کی پاکستان آمد سے متعلق بھی وضاحت پیش کی۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سے انخلا کرنے والوں کو انسانی بنیادوں پر سہولت فراہم کر رہا ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے عزیز و اقارب کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکا اور جنازے میں شرکت کرنے والوں پر طاقت کا استعمال کیا، یہ بھارتی اقدام انسانی و مذہبی آزادی کی کھلی ورزی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حکومت بنانے یا تسلیم کرنے کے لیے ہماری کوئی شرائط نہیں، ہم نے ہمیشہ سے افغان عوام کی قیادت میں امن اور حکومت کے کے قیام کی حمایت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے بھارت دہشت گردی کے الزامات کی آڑ میں چھپنے کی کوشش کر رہا ہے جن کو ہم نے بارہا مسترد کیا ہے۔ پاکستان پر سالوں سے مختلف گروپوں کی سرپرستی کے جو الزامات لگائے جا رہے ہیں انہیں یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ اس وقت دنیا کو پاکستان کی ضرورت ہے تو ہم کچھ لے لیں۔
ترجمان نے بتایا کہ فیٹف کے حوالے سے ہم مثبت نتائج کے لیے پر امید ہیں۔ برطانیہ کی طرف سے ریڈ لسٹ سے نکالنے کےلیےہائی کمشنر کام کر رہے ہیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے پر دنیا سے رابطے میں ہے اور چاہتا ہے کہ دنیا افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔ پاکستان ہمیشہ کی طرح پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
ترجمان نے افغانستان سےانخلا کرنے والے غیر ملکیوں اور افغانی شہریوں کی پاکستان آمد سے متعلق بھی وضاحت پیش کی۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سے انخلا کرنے والوں کو انسانی بنیادوں پر سہولت فراہم کر رہا ہے۔