دھوکا نہ ہوتا تو حکومت گرا کر نئے الیکشن کروا دیتے بلاول بھٹو
جب ہماری تجویز نہیں مانی گئی تو ہم خود میدان میں آگئے ہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ دھوکا نہ ہوتا تو ہم حکومت کے خلاف عدم اعتماد لاکر اس کو گرا دیتے اور نئے الیکشن کروادیتے۔
ملتان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو کامیاب کراکے ہم نے ثابت کیا کہ ہماری پالیسی ٹھیک تھی، ہمارے ساتھ دھوکا نہ ہوتا تو ہم حکومت کے خلاف عدم اعتماد لا کر اس کو گرا دیتے اور نئے الیکشن کروا دیتے، پہلے پنجاب اور پھر وفاقی حکومت گرائی جا سکتی تھی، لیکن جب ہماری تجویز نہیں مانی گئی تو ہم خود میدان میں آگئے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی غلطیوں کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے، ہم آج بھی پارلیمانی طریقے سے حکومت گرانے کے لئے تیار ہیں، پہلے دن کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ اور نااہل ہے، اور پھر سب نے میرے جملوں کی تقلید کی، حکومت عوام کے سامنے بےنقاب ہوچکی ہے، کہ تاریخی مہنگائی میں عوام پس کر رہ گئے ہیں، حکومت زبردستی ووٹنگ مشین اور اپنا ایجینڈا ہم پر مسلط کرنا چاہتی ہے جو ہمیں منظور نہیں، شہباز شریف سے الیکشن کمیشن کے ممبران کے حوالے سے بات ہوئی ہے، شہباز شریف کا ایک دن اچھا بیان آجاتا ہے پھر کہا جاتا ہے یہ ذاتی بیان تھا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ غلطیاں سیاست میں بھی ہوتی رہتی ہیں لیکن اب ہم نئے جذبے اور جدید سیاست کے لئے نکلے ہیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں، ہم انقلابی پالیسیوں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، عوام سے حق حکمرانی ہمیشہ چھینا گیا ہے، جو کچھ ہم نے کیا وہ تحریک انصاف اور ن لیگ والے بھی نہیں کر سکے، موجودہ پنجاب حکومت اور شہباز شریف نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے، پیپلز پارٹی نے علیحدہ صوبے کے لئے پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کیا اور کمیشن بنایا گیا تھا، صوبہ کے حوالے سے اس کمیشن کی رپورٹ پر عمل کرنا چاہئے، حکومت علیحدہ صوبہ کے حوالے سے وعدہ پورا کرے سیکرٹریٹ کے ڈرامے نہ کیے جائیں، ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ تو ہمیشہ زیادتی ہوئی ہے، ایک سازش کے تحت جنوبی پنجاب اور پاکستان میں ہماری جماعت کو نقصان پہنچایا گیا، آنے والے الیکشن میں پیپلز پارٹی کے نتائج بہت بہتر ہوں گے، اپنی جماعت کو متحرک کرہے ہیں اور سندھ کے بعد جنوبی پنجاب کے کونے کونے میں جارہے ہیں، اگر جمہوریت بحال کرنی ہے تو تمام مخالفتوں کے باوجود جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ملتان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو کامیاب کراکے ہم نے ثابت کیا کہ ہماری پالیسی ٹھیک تھی، ہمارے ساتھ دھوکا نہ ہوتا تو ہم حکومت کے خلاف عدم اعتماد لا کر اس کو گرا دیتے اور نئے الیکشن کروا دیتے، پہلے پنجاب اور پھر وفاقی حکومت گرائی جا سکتی تھی، لیکن جب ہماری تجویز نہیں مانی گئی تو ہم خود میدان میں آگئے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی غلطیوں کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے، ہم آج بھی پارلیمانی طریقے سے حکومت گرانے کے لئے تیار ہیں، پہلے دن کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ اور نااہل ہے، اور پھر سب نے میرے جملوں کی تقلید کی، حکومت عوام کے سامنے بےنقاب ہوچکی ہے، کہ تاریخی مہنگائی میں عوام پس کر رہ گئے ہیں، حکومت زبردستی ووٹنگ مشین اور اپنا ایجینڈا ہم پر مسلط کرنا چاہتی ہے جو ہمیں منظور نہیں، شہباز شریف سے الیکشن کمیشن کے ممبران کے حوالے سے بات ہوئی ہے، شہباز شریف کا ایک دن اچھا بیان آجاتا ہے پھر کہا جاتا ہے یہ ذاتی بیان تھا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ غلطیاں سیاست میں بھی ہوتی رہتی ہیں لیکن اب ہم نئے جذبے اور جدید سیاست کے لئے نکلے ہیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں، ہم انقلابی پالیسیوں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، عوام سے حق حکمرانی ہمیشہ چھینا گیا ہے، جو کچھ ہم نے کیا وہ تحریک انصاف اور ن لیگ والے بھی نہیں کر سکے، موجودہ پنجاب حکومت اور شہباز شریف نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے، پیپلز پارٹی نے علیحدہ صوبے کے لئے پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کیا اور کمیشن بنایا گیا تھا، صوبہ کے حوالے سے اس کمیشن کی رپورٹ پر عمل کرنا چاہئے، حکومت علیحدہ صوبہ کے حوالے سے وعدہ پورا کرے سیکرٹریٹ کے ڈرامے نہ کیے جائیں، ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ تو ہمیشہ زیادتی ہوئی ہے، ایک سازش کے تحت جنوبی پنجاب اور پاکستان میں ہماری جماعت کو نقصان پہنچایا گیا، آنے والے الیکشن میں پیپلز پارٹی کے نتائج بہت بہتر ہوں گے، اپنی جماعت کو متحرک کرہے ہیں اور سندھ کے بعد جنوبی پنجاب کے کونے کونے میں جارہے ہیں، اگر جمہوریت بحال کرنی ہے تو تمام مخالفتوں کے باوجود جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔