وزیراعظم کی بل ادا کرنیوالے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت

حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے، وزیراعظم

حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے، وزیراعظم . فوٹو : فائل

وزیراعظم نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت کردی۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں توانائی ڈویژن نے اجلاس کو بجلی کی پیداواری اضافے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ بندی دس سال کے لیے کی جاتی ہے جس میں ہر سال طلب و رسد کے مطابق ان تخمینوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ضروریات کے مطابق حکمت عملی میں ضروری تبدیلیاں کی جاتی ہیں، اس پلان کا مقصد توانائی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنا اور صارفین کوسستی بجلی فراہم کرنا ہے۔ توانائی ڈویژن نے آگاہ کیا کہ اس ضمن میں تمام صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر حکومت سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ اسٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں تاکہ ایسے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔


وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی جی سیپ کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے میں مستقبل کے لئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ہے تاکہ ضرورت کے مطابق بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو کم قیمت پر بجلی فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کے حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو موثر بنایا جا سکے۔

بعد ازاں مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں کی منظوری دی، کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کونسل نے توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ "وہیلنگ" پالیسی کو جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس کا نفاذ یقینی بنایا جاسکے۔
Load Next Story