تازگی جگاتی ’خاک‘۔۔۔

حُسن کے باب میں برسوں پرانی ’ملتانی مٹی‘ آج بھی نمایاں ہے

ملتانی مٹی کا استعمال اب بہت سی اسکن کئیر پروڈکٹس میں بھی کیا جا رہا ہے فوٹو : فائل

خوب صورتی کا بہت زیادہ تعلق ہماری جلد کی صحت اور چمک دمک سے بھی ہوتا ہے، اس لیے اپنی جلد کی صفائی اور صحت کے لیے خواتین ہزار جتن کرتی ہیں۔ قدرتی ٹوٹکوں سے لے کر گراں قدر کاسمیٹکس تک آزمائی جاتی ہیں۔ انھی قدرتی چیزوں میں سے ایک اہم چیز ملتانی مٹی ہے۔ جلد کے حوالے سے ملتانی مٹی کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ملتانی مٹی چہرے کے داغ دھبے، دانے اور چھائیوں کا خاتمہ کرتی ہے، کیوں کہ اس میں میگنیشم کلورائیڈ وافر مقدار میں موجود ہو تا ہے، جس سے چہرے پر ہونے والے دانے بہت جلد ختم ہو جاتے ہیں۔ ملتانی مٹی کا استعمال اب بہت سی اسکن کئیر پروڈکٹس میں بھی کیا جا رہا ہے۔

خواتین اسے بطور کلینزنگ، ٹونر، فیشل پیک اور ہیئر کنڈیشنر کے طور پر بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ جلد کی تازگی بڑھانے کے لیے یہ بہترین ہے۔ ملتانی مٹی کا استعمال چہرے کی جلد کے مردہ خلیوں کا خاتمہ کرتا ہے۔ اس کے مساج سے دوران خون بہتر ہو تا ہے۔ ملتانی مٹی کا ماسک چہرے کی جلد کی چمک بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور چہرے کے دانوں اور جھائیوں کو ختم کرتا ہے۔

چہرے پر ہونے والی سوزش اور سرخ دانے ختم کرنے کے لیے ملتانی مٹی میں ہلدی، ٹماٹر کا رس اور صندل پاؤڈر کا محلول بنا کے لگانے سے طویل عرصے تک ان سے تحفظ ہو جاتا ہے۔ عرق گلاب کے ساتھ ملتانی مٹی کو ملا کے لگایا جائے، تو یہ چکنی جلد کے لیے بہترین ماسک ہے، جب کہ خشک جلد والی خواتین ملتانی مٹی میں عرق گلاب کے بہ جائے دودھ اور بادام کا آمیزہ شامل کر کے لگائیں۔

دھوپ کی تمازت سے بعض اوقات جلد پر نشانات بھی پڑ جاتے ہیں۔ ملتانی مٹی میں ایک چمچا زیتون کا تیل شامل کریں اور پھر اسے چہرے پر بطور فیس ماسک لگائیں۔ ورکنگ ویمن کے لیے یہ ایک بہترین نسخہ ہے۔ چہرے پر ہونے والے سرخ دانوں کے لیے ملتانی مٹی میں نیم کے پتوں کا آمیزہ، عرق گلاب اور لونگ کے پاؤڈر کا محلول تیار کر لیں۔ اس محلول کو ہفتے میں ایک بار ان دانوں پر لگائیں۔ جلد ہی افاقہ محسوس ہو گا۔


سب سے اہم بات یہ کہ ملتانی مٹی چکنی جلد کے لیے انتہائی فائدہ مند ہوتی ہے، البتہ خشک اور حساس جلد والی خواتین کو اس کا استعمال کم کرنا چاہئیے۔ ہلدی اور بیسن کے ساتھ اس کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس آمیزے سے نہ صرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے، بلکہ رنگ بھی گورا ہوتا ہے۔بطور اسکرب کے بھی ملتانی مٹی کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس سے چہرے کے بلیک اور وائٹ ہیڈز ختم ہو جائیں گے۔ ملتانی مٹی میں پسے ہوئے بادام اور گلیسرین ملا ئیں اور اس آمیزے کو بطور اسکرب چہرے پر لگائیں۔ ایک کھانے کا چمچا ملتانی مٹی، ایک پھینٹا ہوا انڈا اور ایک چمچا دہی چہرے کے لیے بہترین ٹونر ثابت ہوتا ہے۔

ملتانی مٹی کو بطور باڈی واش استعمال کرنے کے لیے اس میں نیم پاؤڈر، چندن پاؤڈر، ہلدی، دودھ اور کالے چنے کا پاؤڈر ہم وزن شامل کریں اور اسے ایک بوتل میں بھر کے رکھ لیں اور حسب ضرورت استعمال کریں۔بعض اوقات چہرے پر کسی چیز سے الرجی ہو جاتی ہے، ایسی صورت میں ملتانی مٹی میں ایک چمچا گاجر کا رس اور زیتون کا تیل شامل کر کے چہرے پر لگانے سے الرجی کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔

جلد کے ساتھ ساتھ ملتانی مٹی ہمارے بالوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ یہ نہ صرف ایک بہترین کنڈیشنر ہے، بلکہ اس کا استعمال خشکی کا خاتمہ اور بالوں کو گھنا اور مضبوط کرتا ہے، سر کی خارش، ایگزیما اورسوزش میں بھی مفید ہے۔ خشک بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک بنانے کے لیے چار چائے کے چمچے ملتانی مٹی میں آدھی پیالی پیھنٹی ہوئی دہی، آدھا لیموں کا رس اور دو چائے کے چمچے شہد شامل کر لیں اور بالوں پر کچھ دیر لگا نے کے بعد بال شیمپو سے دھو لیں۔
Load Next Story