سابق فٹبالر اسٹار 40 سال کوما میں رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہارگئے
فرانس کی نمائندگی کرنے والے اسٹار فٹبالر 1982 میں ایک آپریشن کے دوران کوما میں چلے گئے تھے
فرانس کے سابق فٹبالر اسٹار 40 سال کوما میں رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہارگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے سابق ڈیفینڈر جین پیئر ایڈمز 40 سال کوما میں رہنے کے بعد 73 سال کی عمر میں زندگی کی بازی ہارگئے۔
22 انٹرنیشنل میچز میں فرانس کی نمائندگی کرنے والے فٹبالر 1982 میں گھٹنے کی ایک معمولی سرجری کے دوران انیستھیسیا کے ڈاکٹر(آپریشن کےلیے بے ہوش یا سن کرنے والے ڈاکٹر) کی غلطی کے باعث کوما میں چلے گئے اور دوبارہ کبھی ہوش میں نہیں آئے۔
رپورٹس کے مطابق اسٹار فٹبالر کے آپریشن والے دن انیستھیسیا کے اسپیشلسٹ اسپتال کے دیگر اسٹاف کے ہمراہ ہڑتال پر تھے اور ان کی جگہ اسٹار فٹبالر کو بے ہوش کرنے کی ذمہ داری ایک ناتجربہ کار ڈاکٹر کو دی گئی۔
بعد ازاں 1990 میں جرم غلطی ثابت ہونے پر عدالت کی جانب سے دونوں ڈاکٹرز کو ایک ماہ کی سزا اور 890 ڈالر (14 لاکھ 9 ہزار 520 روپے) کا جرمانہ کیا گیا۔
سابق فٹبالر کی بیوہ نے ایک انٹریو کے دوران کہا تھا کہ میرا شوہر باتیں سن سکتا ہے لیکن وہ دیکھنے اور کسی بھی بات کا ردعمل نہیں دے سکتا جب کہ اسپتال انتظامیہ کو عدالت کی جانب سے سزا کے باوجود انہوں نے کبھی ہم سے معافی نہیں مانگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے سابق ڈیفینڈر جین پیئر ایڈمز 40 سال کوما میں رہنے کے بعد 73 سال کی عمر میں زندگی کی بازی ہارگئے۔
22 انٹرنیشنل میچز میں فرانس کی نمائندگی کرنے والے فٹبالر 1982 میں گھٹنے کی ایک معمولی سرجری کے دوران انیستھیسیا کے ڈاکٹر(آپریشن کےلیے بے ہوش یا سن کرنے والے ڈاکٹر) کی غلطی کے باعث کوما میں چلے گئے اور دوبارہ کبھی ہوش میں نہیں آئے۔
رپورٹس کے مطابق اسٹار فٹبالر کے آپریشن والے دن انیستھیسیا کے اسپیشلسٹ اسپتال کے دیگر اسٹاف کے ہمراہ ہڑتال پر تھے اور ان کی جگہ اسٹار فٹبالر کو بے ہوش کرنے کی ذمہ داری ایک ناتجربہ کار ڈاکٹر کو دی گئی۔
بعد ازاں 1990 میں جرم غلطی ثابت ہونے پر عدالت کی جانب سے دونوں ڈاکٹرز کو ایک ماہ کی سزا اور 890 ڈالر (14 لاکھ 9 ہزار 520 روپے) کا جرمانہ کیا گیا۔
سابق فٹبالر کی بیوہ نے ایک انٹریو کے دوران کہا تھا کہ میرا شوہر باتیں سن سکتا ہے لیکن وہ دیکھنے اور کسی بھی بات کا ردعمل نہیں دے سکتا جب کہ اسپتال انتظامیہ کو عدالت کی جانب سے سزا کے باوجود انہوں نے کبھی ہم سے معافی نہیں مانگی۔