آئین شکنی کیسخصوصی عدالت کا کارروائی روکنے سے انکار
جت تک سپریم کورٹ حکم امتناع جاری نہیں کرتی کارروائی کیسے روکیں؟جسٹس فیصل عرب
GILGIT:
سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف کیخلاف قائم آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت آج جنرل مشرف کی صحت سے متعلق میڈیکل بورڈکی رپورٹ پرپراسیکیوٹرکے اعتراضات کی سماعت کرے گی۔
بدھ کوخصوصی عدالت نے جنرل مشرف کے وکلاکی جانب سے درخواست پرمقدمے کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے آج جمعرات تک ملتوی کردی۔ وکلائے صفائی کی جانب سے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل کی سماعت مکمل ہونے تک خصوصی عدالت کی کارروائی روکنے کی استدعاپرخصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ جب تک سپریم کورٹ حکم امتناع جاری نہیں کرتے کاروائی کیسے روک سکتے ہیں،آئین شکنی کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے کی۔ سماعت شروع ہی ہوئی توپرویزمشرف کے وکیل انورمنصورنے بتایاکہ سپریم کورٹ میں سابق صدرکی نظرثانی کی اپیل کی سماعت ہورہی جس میں انھیں بھی عدالت میں پیش ہوناہے لہذاآج کی کارروائی ملتوی کردی جائے ۔انورمنصورنے سابق صدرکی حاضری سے استثنی سے متعلق بات کی توجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ التوا کی استدعااوراستثنیٰ 2الگ باتیں ہیں۔انورمنصورنے کہاکہ وہ اس حوالے سے تحریری درخواست دے دیتے ہیں۔
اکرم شیخ نے اس موقع پرکہاکہ ان کواعتراضات باقاعدہ تحریری طورپر رجسٹراردفترمیں جمع کرانے اورپھراس کی کاپیاں وکلائے صفائی کوبھی دینے کی ہدایت کرتی ہے اورمشرف کے وکلا پیراشوٹ کے ذریعے درخواست دائرکر دیتے ہیں ، عدالت دونوں فریقین کے ساتھ ایک جیساسلوک کرے جس پرجسٹس فیصل عرب نے اکرم شیخ سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایسی بات نہ کریں عدالت استغاثہ اوروکلائے صفائی کیساتھ دہرامعیارنہیں رکھتی ۔انورمنصورنے کہاکہ پراسیکیوٹر جس اندازمیں عدالت میں بات کرتے ہیں اس سے افراتفری پیداکرتے ہیں،میڈیکل رپورٹ پراعتراضات کی کاپیاں وکلائے صفائی کوایڈوانس کاپی کے ساتھ فراہم کردی ہیں۔ انورمنصورنے کہاکاپی مل گئی ہے جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ جمعرات کواعترضات کوسناجائے گا، عدالت نے اے ایف آئی سی کے میڈیکل بورڈپراکرم شیخ اورپرویزمشرف کے وکلاکے دلائل سننے کیلیے سماعت آج تک ملتوی کردی جبکہ استغاثہ کی جانب سے اے ایف آئی سی کے میڈیکل کمانڈنٹ کوطلب کرنے سے متعلق درخواست پربھی انور منصورکونوٹس جاری کردیا۔
سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف کیخلاف قائم آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت آج جنرل مشرف کی صحت سے متعلق میڈیکل بورڈکی رپورٹ پرپراسیکیوٹرکے اعتراضات کی سماعت کرے گی۔
بدھ کوخصوصی عدالت نے جنرل مشرف کے وکلاکی جانب سے درخواست پرمقدمے کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے آج جمعرات تک ملتوی کردی۔ وکلائے صفائی کی جانب سے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل کی سماعت مکمل ہونے تک خصوصی عدالت کی کارروائی روکنے کی استدعاپرخصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ جب تک سپریم کورٹ حکم امتناع جاری نہیں کرتے کاروائی کیسے روک سکتے ہیں،آئین شکنی کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے کی۔ سماعت شروع ہی ہوئی توپرویزمشرف کے وکیل انورمنصورنے بتایاکہ سپریم کورٹ میں سابق صدرکی نظرثانی کی اپیل کی سماعت ہورہی جس میں انھیں بھی عدالت میں پیش ہوناہے لہذاآج کی کارروائی ملتوی کردی جائے ۔انورمنصورنے سابق صدرکی حاضری سے استثنی سے متعلق بات کی توجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ التوا کی استدعااوراستثنیٰ 2الگ باتیں ہیں۔انورمنصورنے کہاکہ وہ اس حوالے سے تحریری درخواست دے دیتے ہیں۔
اکرم شیخ نے اس موقع پرکہاکہ ان کواعتراضات باقاعدہ تحریری طورپر رجسٹراردفترمیں جمع کرانے اورپھراس کی کاپیاں وکلائے صفائی کوبھی دینے کی ہدایت کرتی ہے اورمشرف کے وکلا پیراشوٹ کے ذریعے درخواست دائرکر دیتے ہیں ، عدالت دونوں فریقین کے ساتھ ایک جیساسلوک کرے جس پرجسٹس فیصل عرب نے اکرم شیخ سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایسی بات نہ کریں عدالت استغاثہ اوروکلائے صفائی کیساتھ دہرامعیارنہیں رکھتی ۔انورمنصورنے کہاکہ پراسیکیوٹر جس اندازمیں عدالت میں بات کرتے ہیں اس سے افراتفری پیداکرتے ہیں،میڈیکل رپورٹ پراعتراضات کی کاپیاں وکلائے صفائی کوایڈوانس کاپی کے ساتھ فراہم کردی ہیں۔ انورمنصورنے کہاکاپی مل گئی ہے جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ جمعرات کواعترضات کوسناجائے گا، عدالت نے اے ایف آئی سی کے میڈیکل بورڈپراکرم شیخ اورپرویزمشرف کے وکلاکے دلائل سننے کیلیے سماعت آج تک ملتوی کردی جبکہ استغاثہ کی جانب سے اے ایف آئی سی کے میڈیکل کمانڈنٹ کوطلب کرنے سے متعلق درخواست پربھی انور منصورکونوٹس جاری کردیا۔