کراچی میں مزید حملوں کا خدشہ فورسز کو دوران گشت انتہائی چوکس رہنے کی ہدایت
شہر میں بڑے پیمانے پرمزیدبم دھماکوںمیں رینجرز اور پولیس کوسڑک کے کنارے بم نصب کرکے نشانہ بنایا جاسکتاہے،خط
قانون نافذ کرنے والے ادارے نے رینجرزاور پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ دوران گشت انتہائی چوکس رہیں اوراپنے راستے اورپکٹس کو بھی تبدیل کرتے رہیں۔
اس حوالے سے جاری کیے جانے والے ایک خط میں اس بات کابھی خدشہ ظاہر کیا گیاہے کہ شہر میں بڑے پیمانے پرمزیدبم دھماکے ہوسکتے ہیں جس میں رینجرز اور پولیس کوسڑک کے کنارے بم نصب کرکے نشانہ بنایا جاسکتاہے جبکہ رینجرز اور پولیس کے لیے 6 انتہائی حساس علاقے جس میں سائٹ ، قائد آباد ،سہراب گوٹھ ، قصبہ کالونی ، بنارس اورمنگھوپیر شامل ہیں اس کے علاوہ شہر میں 14 علاقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے جن میں اورنگی ٹاؤن ، کٹی پہاڑی ، شارع نور جہاں ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی ، پیر آباد ، لانڈھی ، بلدیہ ٹاؤن ، سعید آباد ، سچل ، لسبیلہ ، شاہ لطیف ٹاؤن ، جمشید کوارٹرز اور قیوم آباد شامل ہے جہاں پولیس اور رینجرز کو کسی بھی وقت غیر معمولی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس حوالے سے جاری کیے جانے والے ایک خط میں اس بات کابھی خدشہ ظاہر کیا گیاہے کہ شہر میں بڑے پیمانے پرمزیدبم دھماکے ہوسکتے ہیں جس میں رینجرز اور پولیس کوسڑک کے کنارے بم نصب کرکے نشانہ بنایا جاسکتاہے جبکہ رینجرز اور پولیس کے لیے 6 انتہائی حساس علاقے جس میں سائٹ ، قائد آباد ،سہراب گوٹھ ، قصبہ کالونی ، بنارس اورمنگھوپیر شامل ہیں اس کے علاوہ شہر میں 14 علاقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے جن میں اورنگی ٹاؤن ، کٹی پہاڑی ، شارع نور جہاں ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی ، پیر آباد ، لانڈھی ، بلدیہ ٹاؤن ، سعید آباد ، سچل ، لسبیلہ ، شاہ لطیف ٹاؤن ، جمشید کوارٹرز اور قیوم آباد شامل ہے جہاں پولیس اور رینجرز کو کسی بھی وقت غیر معمولی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔