نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا شرپسندوں سے پوری طاقت سے نمٹنے کا فیصلہ
وزیراعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، وفاقی وزرا، چاروں وزرائے اعلی، آئی جیز اور دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت
NEW DELHI:
وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، کمیٹی نے ملکی داخلی سیکیورٹی، سی پیک منصوبوں اور چینی باشندوں کے لیے سیکیورٹی رسک بننے والے شرپسند عناصر کے خلاف پوری طاقت سے نمٹنے پر اتفاق کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، وفاقی وزراء، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، وزیراعظم آزاد کشمیر، صوبائی چیف سیکرٹریز، مشیر قومی سلامتی، صوبائی آئی جیز، وفاقی سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سمیت افغانستان کی صورتحال کے پاکستان پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مقررہ اہداف کی جلد تکمیل کے لیے ٹائم لائن اور پرفارمنس کے اعشاریے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سائبر سیکیورٹی، جاسوسی، عدالتی اصلاحات، سیکیورٹی فورسز کی استعداد بڑھانے جیسے کاموں پر جلد عمل درآمد کی ہدایت دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق شرکا نے اندرونی سیکیورٹی سے متعلق معلومات کی ترسیل کے لیے نیشنل کرائسز انفارمیشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا جو وزارت داخلہ اور وزرات اطلاعات کے ماتحت کم کرے گا۔
اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینی باشندوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں داخلی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران ملک میں نقص امن کے حالیہ واقعات کا بھی تذکرہ ہوا، ملک کا امن تباہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت بھرپور کارروائی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے، نظرثانی شدہ پلان کے تحت روابط بڑھانے اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، مسلح افواج، پولیس، انٹیلی جنس اداروں کی قومی سلامتی کے لیے کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، کمیٹی نے ملکی داخلی سیکیورٹی، سی پیک منصوبوں اور چینی باشندوں کے لیے سیکیورٹی رسک بننے والے شرپسند عناصر کے خلاف پوری طاقت سے نمٹنے پر اتفاق کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، وفاقی وزراء، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، وزیراعظم آزاد کشمیر، صوبائی چیف سیکرٹریز، مشیر قومی سلامتی، صوبائی آئی جیز، وفاقی سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سمیت افغانستان کی صورتحال کے پاکستان پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مقررہ اہداف کی جلد تکمیل کے لیے ٹائم لائن اور پرفارمنس کے اعشاریے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سائبر سیکیورٹی، جاسوسی، عدالتی اصلاحات، سیکیورٹی فورسز کی استعداد بڑھانے جیسے کاموں پر جلد عمل درآمد کی ہدایت دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق شرکا نے اندرونی سیکیورٹی سے متعلق معلومات کی ترسیل کے لیے نیشنل کرائسز انفارمیشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا جو وزارت داخلہ اور وزرات اطلاعات کے ماتحت کم کرے گا۔
اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینی باشندوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں داخلی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران ملک میں نقص امن کے حالیہ واقعات کا بھی تذکرہ ہوا، ملک کا امن تباہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت بھرپور کارروائی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے، نظرثانی شدہ پلان کے تحت روابط بڑھانے اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، مسلح افواج، پولیس، انٹیلی جنس اداروں کی قومی سلامتی کے لیے کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔