افغانستان میں امن کیلیے عالمی برادری کی امداد ضروری ہے آرمی چیف
آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس، علاقائی اور اندرونی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کیلیے عالمی برادری کی امداد ضروری ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس ہوئی جس میں شرکاء نے عالمی، علاقائی اور اندرونی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، اس موقع پر کانفرنس کو افغانستان اور پاک افغان سرحد کی صورتحال سمیت خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے موثر سرحدی انتظام پر اطمینان کا اظہار کیا جس کے باعث خطے میں بحران کے باوجود پاکستانی سرحد اور اندرونی سکیورٹی برقرار رہی جب کہ شرکا نے خوشحال اور پرامن خطے کے لیے تمام علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلاء میں فوج کے تعاون اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے لیے تعمیری مصروفیات اور انسانی مدد پائیدار امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔
آرمی چیف نے محرم کے پرامن طریقے سے انعقاد کے لیے افواج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امن اور استحکام کے لیے بیرونی اور اندرونی قوتوں کے ڈیزائن کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس ہوئی جس میں شرکاء نے عالمی، علاقائی اور اندرونی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، اس موقع پر کانفرنس کو افغانستان اور پاک افغان سرحد کی صورتحال سمیت خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے موثر سرحدی انتظام پر اطمینان کا اظہار کیا جس کے باعث خطے میں بحران کے باوجود پاکستانی سرحد اور اندرونی سکیورٹی برقرار رہی جب کہ شرکا نے خوشحال اور پرامن خطے کے لیے تمام علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلاء میں فوج کے تعاون اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے لیے تعمیری مصروفیات اور انسانی مدد پائیدار امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔
آرمی چیف نے محرم کے پرامن طریقے سے انعقاد کے لیے افواج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امن اور استحکام کے لیے بیرونی اور اندرونی قوتوں کے ڈیزائن کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔