آئین کی تشریح کرنا عدلیہ کاحق ہے چیف جسٹس
انصاف کی عدم فراہمی عوام کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے پر مجبور کرتی ہے، چیف جسٹس
جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ آئین کی تشریح کرنا عدالتوں کا حق ہے۔
سپریم کورٹ میں عدلیہ کا نیا سال شروع ہونے پر فل کورٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےچیف جسٹس نے مزید کہا کہ ججوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ آئین کا دفاع کریں ، انصاف کی عدم فراہمی عوام کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے پر مجبور کرتی ہے ، آئین کی حاکمیت اور بنیادی حقوق کے محافظ کے طو ر پر عدلیہ سامنے آئی ہے۔ انصاف کی فراہمی سے دہشت گردی ، کرپشن ، اغوا اور ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی اور عوام ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں سے لوگوں کا اعتما د اٹھ چکا ہے ۔اعلی عدلیہ شاید واحد ادارہ ہے، جس پر لوگوں کا کچھ اعتماد باقی ہے ۔البتہ یہ کہنا مشکل ہو گا کہ آج انصاف کرپشن سے پاک ہے۔ غیر ضروری مقدمات روکنے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں۔ نائب صدرسپریم کورٹ باراختر حسین نے کہاکہ انصاف کے حصول کے لئے لوگوں کی چیخ وپکار بڑھ گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں عدلیہ کا نیا سال شروع ہونے پر فل کورٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےچیف جسٹس نے مزید کہا کہ ججوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ آئین کا دفاع کریں ، انصاف کی عدم فراہمی عوام کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے پر مجبور کرتی ہے ، آئین کی حاکمیت اور بنیادی حقوق کے محافظ کے طو ر پر عدلیہ سامنے آئی ہے۔ انصاف کی فراہمی سے دہشت گردی ، کرپشن ، اغوا اور ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی اور عوام ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں سے لوگوں کا اعتما د اٹھ چکا ہے ۔اعلی عدلیہ شاید واحد ادارہ ہے، جس پر لوگوں کا کچھ اعتماد باقی ہے ۔البتہ یہ کہنا مشکل ہو گا کہ آج انصاف کرپشن سے پاک ہے۔ غیر ضروری مقدمات روکنے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں۔ نائب صدرسپریم کورٹ باراختر حسین نے کہاکہ انصاف کے حصول کے لئے لوگوں کی چیخ وپکار بڑھ گئی ہے۔