ڈالر کی قدر 13ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ آگئی
ڈالر کی قدر 168روپے سے بھی تجاوز کر گئی
بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور درآمدی شعبوں کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث جمعہ کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان جاری رہی جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 168روپے سے بھی تجاوز کرکے 13ماہ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 36پیسے کے اضافے سے 168روپے 02پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 20پیسے کے اضافے سے 168.70روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کے باوجود تجارت وصنعتی شعبوں کو ملکی معیشت کے مستقبل کے بارے میں غیریقینی کیفیت کا سامنا ہے جسکی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں نہ صرف ڈالر کی طلب میں اضافے کا رحجان غالب ہے بلکہ ڈالر کی اڑان بھی مستقل جاری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ 7فیصد سے بھی تجاوز کر جانے سے بھی روپیہ کے مقابلے میں ڈالر تگڑا ثابت ہورہاہے جبکہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز ہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 36پیسے کے اضافے سے 168روپے 02پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 20پیسے کے اضافے سے 168.70روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کے باوجود تجارت وصنعتی شعبوں کو ملکی معیشت کے مستقبل کے بارے میں غیریقینی کیفیت کا سامنا ہے جسکی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں نہ صرف ڈالر کی طلب میں اضافے کا رحجان غالب ہے بلکہ ڈالر کی اڑان بھی مستقل جاری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ 7فیصد سے بھی تجاوز کر جانے سے بھی روپیہ کے مقابلے میں ڈالر تگڑا ثابت ہورہاہے جبکہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز ہیں۔