وزیراعظم کو فوجی قیادت کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے بلاول بھٹو
اپوزیشن عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کرکے سلیکٹڈ کی حکومت ختم کرسکتی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو فوجی قیادت کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل کے خلاف ڈی چوک اسلام آباد میں صحافیوں کے دھرنے میں پہنچ گئے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کرکے سلیکٹڈ کی حکومت ختم کرسکتی ہیں، دوست ساتھ مل جائیں تو اس حکومت کو فورا گھر بھیج دیں گے یا اتنا ہلا کر رکھ دیں گے کہ وہ اس طرح کے ظلم نہیں کرسکے گا۔
فواد چوہدری کی جانب سے یوم دفاع پر آرمی چیف کی تقریر میں ففتھ جنریشن وار فیئر کے تذکرے کو پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل سے منسلک کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزرا کو ہماری فوج اور فوجی قیادت کو اس طرح سے سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، کٹھ پتلی وزیراعظم ففتھ جنریشن وار فیئر کا مقابلہ کرنے اور جواب دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا، حکومت نے کئی بار ادارے کو اپنا سیاسی سہارا سمجھ کر خود کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، ڈیفنس ڈے کی تقریر سے اس قانون کا کیا تعلق ہے؟ حکومت جان بوجھ کر آرمی چیف کی تقریر کو اس قانون سے ملا کر مخصوص تاثر دے رہی ہے، اس قسم کی بیان بازی اور کوششوں سے ہمارے ادارے متنازع ہو جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی آمر یا سلیکٹڈ آتا ہے وہ میڈیا کنٹرول کرنیکے لیے کالا قانون لاتے ہیں، ہم نے ملکر ایوب خان کے کالے قانون کو ختم کیا تھا، ہم نے مشرف کی پابندیوں کو ختم کیا اور آئین سے صاف کیا، تھا، پیپلز پارٹی پی ایم ڈی اے کو نہیں مانتی یہ جمہوریت پر ڈاکہ اور عدلیہ پر بھی حملہ ہے، صحافیوں سے اپیل کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، ہم پارلیمان میں آپکی آواز اٹھائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل کے خلاف ڈی چوک اسلام آباد میں صحافیوں کے دھرنے میں پہنچ گئے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کرکے سلیکٹڈ کی حکومت ختم کرسکتی ہیں، دوست ساتھ مل جائیں تو اس حکومت کو فورا گھر بھیج دیں گے یا اتنا ہلا کر رکھ دیں گے کہ وہ اس طرح کے ظلم نہیں کرسکے گا۔
فواد چوہدری کی جانب سے یوم دفاع پر آرمی چیف کی تقریر میں ففتھ جنریشن وار فیئر کے تذکرے کو پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل سے منسلک کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزرا کو ہماری فوج اور فوجی قیادت کو اس طرح سے سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، کٹھ پتلی وزیراعظم ففتھ جنریشن وار فیئر کا مقابلہ کرنے اور جواب دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا، حکومت نے کئی بار ادارے کو اپنا سیاسی سہارا سمجھ کر خود کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، ڈیفنس ڈے کی تقریر سے اس قانون کا کیا تعلق ہے؟ حکومت جان بوجھ کر آرمی چیف کی تقریر کو اس قانون سے ملا کر مخصوص تاثر دے رہی ہے، اس قسم کی بیان بازی اور کوششوں سے ہمارے ادارے متنازع ہو جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی آمر یا سلیکٹڈ آتا ہے وہ میڈیا کنٹرول کرنیکے لیے کالا قانون لاتے ہیں، ہم نے ملکر ایوب خان کے کالے قانون کو ختم کیا تھا، ہم نے مشرف کی پابندیوں کو ختم کیا اور آئین سے صاف کیا، تھا، پیپلز پارٹی پی ایم ڈی اے کو نہیں مانتی یہ جمہوریت پر ڈاکہ اور عدلیہ پر بھی حملہ ہے، صحافیوں سے اپیل کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، ہم پارلیمان میں آپکی آواز اٹھائیں گے۔