ہائی ٹینشن لائن سے کرنٹ لگنے سے 3 بچے جھلس گئے
کرنٹ لگنے سے جھلس کرزخمی ہونے والے بچوں کی شناخت 7 سالہ ایان، 10 سالہ محمد الیان اور 6 سالہ یوسف کے نام سے ہوئی ہے
اورنگی ٹاؤن نمبر 14 میں لوہے کی راڈ ہائی ٹینشن ٹکرانے سے 3 کم عمر بچے جھلس کرشدید زخمی ہو گئے.
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14 سی شہید اکبر چوک کے قریب واقع مکان نمبر148 میں کرنٹ لگنے سے 3 کم عمر بچے جھلس کرشدید زخمی ہو گئے،جنہیں فوری طور پرسول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔ کرنٹ لگنے سے جھلس کرزخمی ہونے والے بچوں کی شناخت 7 سالہ ایان ولد محمد وسیم، 10 سالہ محمد الیان ولد سراج اور 6 سالہ یوسف ولد اسلم کے نام سے ہوئی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیزنے بتایا کہ بچوں کو کرنٹ لگنے کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا تھا، ابتدائی تفتیش کے مطابق متاثرہ بچے گھر کی گیلری میں کھیل رہےتھے اس دوران لوہے کا پائپ قریب لگے بجلی کی ہائی ٹینشن تاروں سے ٹکرا گیا،جس سے بچوں کو کرنٹ لگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں جب کہ کرنٹ لگنے سے بچوں کے جسم کے مختلف اعضا بری طرح جھلس گئے ہیں۔ اس واقعے کے بارے میں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو کرنٹ لگنے کا واقعہ منگل کی شام چھ بجے کے قریب پیش آیا تھا اور جس مکان کی چھت پر بچوں کو کرنٹ لگا اس کی دوسری منزل ابھی زیر تعمیر ہے، جب کہ مکان کے قریب لگے ہوئے پول سے 11 ہزار وولٹ کے تار گزر رہے ہیں۔
ترجمان کےالیکٹرک نے گزشتہ روز پیش آنے والے افسوس ناک واقعے میں متاثرہ خاندان کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب تین چھوٹے بچے گھر کی چھت پر لوہے کی قریباً 5 سے 7 فٹ لمبی راڈ کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ کھیل کے دوران لوہے کی راڈ گھر کی باؤنڈری سے باہر نکل کر کے الیکٹرک کے ہائی ٹینشن نیٹ ورک کے ساتھ لگ گئی۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ لوہے کی راڈ کے استعمال کے ساتھ گھر کے اوپری حصے کی غیر قانونی توسیع بھی حادثے کا سبب معلوم ہوتی ہے، جس نے کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر اور گھر کے درمیان فاصلے کو کم کردیا تھا۔ جب کہ علاقائی ٹیموں کی جانب سے کسی تار کے ٹوٹنے یا کے ای کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہائی ٹینشن برقی تاروں کو براہ راست یا کسی آلے سے چھونا انتہائی خطرناک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاور یوٹیلٹی سے اوور ہیڈ اور زیر زمین ترسیل و تقسیم کے نظام کی منصوبہ بندی اور تنصیب متعلقہ حکام کی منظوری سے کی جاتی ہے، البتہ کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کے قریب یا ارد گرد تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات محفوظ فاصلے کو نظرانداز کر کے خطرناک صورت حال پیدا کرتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14 سی شہید اکبر چوک کے قریب واقع مکان نمبر148 میں کرنٹ لگنے سے 3 کم عمر بچے جھلس کرشدید زخمی ہو گئے،جنہیں فوری طور پرسول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔ کرنٹ لگنے سے جھلس کرزخمی ہونے والے بچوں کی شناخت 7 سالہ ایان ولد محمد وسیم، 10 سالہ محمد الیان ولد سراج اور 6 سالہ یوسف ولد اسلم کے نام سے ہوئی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیزنے بتایا کہ بچوں کو کرنٹ لگنے کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا تھا، ابتدائی تفتیش کے مطابق متاثرہ بچے گھر کی گیلری میں کھیل رہےتھے اس دوران لوہے کا پائپ قریب لگے بجلی کی ہائی ٹینشن تاروں سے ٹکرا گیا،جس سے بچوں کو کرنٹ لگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں جب کہ کرنٹ لگنے سے بچوں کے جسم کے مختلف اعضا بری طرح جھلس گئے ہیں۔ اس واقعے کے بارے میں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو کرنٹ لگنے کا واقعہ منگل کی شام چھ بجے کے قریب پیش آیا تھا اور جس مکان کی چھت پر بچوں کو کرنٹ لگا اس کی دوسری منزل ابھی زیر تعمیر ہے، جب کہ مکان کے قریب لگے ہوئے پول سے 11 ہزار وولٹ کے تار گزر رہے ہیں۔
ترجمان کےالیکٹرک نے گزشتہ روز پیش آنے والے افسوس ناک واقعے میں متاثرہ خاندان کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب تین چھوٹے بچے گھر کی چھت پر لوہے کی قریباً 5 سے 7 فٹ لمبی راڈ کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ کھیل کے دوران لوہے کی راڈ گھر کی باؤنڈری سے باہر نکل کر کے الیکٹرک کے ہائی ٹینشن نیٹ ورک کے ساتھ لگ گئی۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ لوہے کی راڈ کے استعمال کے ساتھ گھر کے اوپری حصے کی غیر قانونی توسیع بھی حادثے کا سبب معلوم ہوتی ہے، جس نے کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر اور گھر کے درمیان فاصلے کو کم کردیا تھا۔ جب کہ علاقائی ٹیموں کی جانب سے کسی تار کے ٹوٹنے یا کے ای کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہائی ٹینشن برقی تاروں کو براہ راست یا کسی آلے سے چھونا انتہائی خطرناک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاور یوٹیلٹی سے اوور ہیڈ اور زیر زمین ترسیل و تقسیم کے نظام کی منصوبہ بندی اور تنصیب متعلقہ حکام کی منظوری سے کی جاتی ہے، البتہ کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کے قریب یا ارد گرد تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات محفوظ فاصلے کو نظرانداز کر کے خطرناک صورت حال پیدا کرتی ہے۔