لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے اثاثوں اور آلات کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ
اثاثوں کی جانچ پڑتال سے اسپتال کے فنڈز کے غیر ضروری استعمال کی روک تھام بھی ممکن ہوگی، ترجمان ایل آر ایچ
GUJRANWALA:
لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے پہلی بار اسپتال کے تمام اثاثوں، مشینری و آلات کی قیمت سمیت مکمل جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے کنسلٹنسی فرم ہائر کی جائے گی۔
پشاور کا لیڈی ریڈنگ اسپتال صوبے کا پہلا ایم ٹی آئی اسپتال ہے جس نے اپنے اثاثوں میں شامل تمام اشیاء مشینری، آلات، ادویات، زمین و دیگر سامان کے حوالے سے مکمل (ایولیوشن) قیمت کے تعین و جانچ پڑتال کی تیاری کرلی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا جارہا ہے کہ فنڈز کے بے جا استعمال کی روک تھام، شعبہ جات کو جوابدہ بنانے، آلات و مشینری کی دستاویزی بنیادوں پر کرنے اور ان کا مکمل ریکارڈ تیار کرنے کے لئے کام کیا جائے گا۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال 1800 بیڈز پر مشتمل صوبے کا سب سے بڑا اسپتال ہے اس میں تمام شعبہ جات کے زیراستعمال مشینوں و آلات سمیت دیگر تمام سامان کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔ اگر ایک سامان یا مشین کو کسی ایک جگہ سے دوسری جگہ شفٹ کیا گیا ہے اس کو بھی ریکارڈ کیا جائے گا۔ جو سامان غالب پایا گیا تو اس کی مکمل کوڈنگ کرکے ریکارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتال کے پاس موجود اپنے ذاتی اثاثوں کا نہ صرف مکمل تعین ہوسکے گا بلکہ انتظامیہ کو ان آلات و مشینوں کے استعمال اور آلات کی سیفٹی کے بارے میں بھی اصل صورتحال سے آگاہی ہوگی۔ اسپتال میں اس وقت مختلف شعبہ جات کی کمپیوٹرائزیشن بھی کی جارہی ہے۔ جس کے بعد تمام شعبہ جات میں تمام امور کو کمپیوٹر سے منسلک کردیا گیا ہے۔
اسپتال سے زیادہ تر شعبہ جات میں مینول انٹری کی بجائے کمپیوٹرائزیشن سلپس و دیگر انٹری کی جارہی ہے۔ اسی طرح تمام ملازمین کی تنخواہوں سمیت چھٹیوں، اخراجات، مریضوں کے کوائف وغیرہ کو بھی ہیلتھ انفارمیشن سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ شوکت خانم میموریل اسپتال کی جانب سے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو سافٹ ویئر دیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق کنسلٹنسی فرم کو ایک ٹائم فریم دیا جائے گا جس کے اندر تمام ایولوشن رپورٹ کو مکمل کیا جانا لازمی ہوگا۔ اس کے اسپتال کی خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو کنسلٹنسی فرم کو تعاون فراہم کرے گی۔ تمام شعبہ جات کے سربراہوں کو بھی اس سلسلے میں مکمل تعاون کی فراہمی کی ہدایات کی گئی ہیں۔
ایکسپریس کے رابطے پر ہسپتال ترجمان محمد عاصم کا کہنا تھا کہ ایل آر ایچ صوبے کا وہ واحد ایم ٹی آئی اسپتال ہوگا جو اپنے اثاثوں کی جانچ پڑتال کرے گا، جس سے مشینری اور دیگر اثاثوں کی جامع معلومات مل سکیں گی۔ اسپتال انتظامیہ اسی ایولوشن کی بنیاد پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو جوابدہ بنائے گی۔ اس سے اسپتال کے فنڈز کے غیر ضروری استعمال کی روک تھام بھی ممکن ہوگی۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے پہلی بار اسپتال کے تمام اثاثوں، مشینری و آلات کی قیمت سمیت مکمل جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے کنسلٹنسی فرم ہائر کی جائے گی۔
پشاور کا لیڈی ریڈنگ اسپتال صوبے کا پہلا ایم ٹی آئی اسپتال ہے جس نے اپنے اثاثوں میں شامل تمام اشیاء مشینری، آلات، ادویات، زمین و دیگر سامان کے حوالے سے مکمل (ایولیوشن) قیمت کے تعین و جانچ پڑتال کی تیاری کرلی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا جارہا ہے کہ فنڈز کے بے جا استعمال کی روک تھام، شعبہ جات کو جوابدہ بنانے، آلات و مشینری کی دستاویزی بنیادوں پر کرنے اور ان کا مکمل ریکارڈ تیار کرنے کے لئے کام کیا جائے گا۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال 1800 بیڈز پر مشتمل صوبے کا سب سے بڑا اسپتال ہے اس میں تمام شعبہ جات کے زیراستعمال مشینوں و آلات سمیت دیگر تمام سامان کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔ اگر ایک سامان یا مشین کو کسی ایک جگہ سے دوسری جگہ شفٹ کیا گیا ہے اس کو بھی ریکارڈ کیا جائے گا۔ جو سامان غالب پایا گیا تو اس کی مکمل کوڈنگ کرکے ریکارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتال کے پاس موجود اپنے ذاتی اثاثوں کا نہ صرف مکمل تعین ہوسکے گا بلکہ انتظامیہ کو ان آلات و مشینوں کے استعمال اور آلات کی سیفٹی کے بارے میں بھی اصل صورتحال سے آگاہی ہوگی۔ اسپتال میں اس وقت مختلف شعبہ جات کی کمپیوٹرائزیشن بھی کی جارہی ہے۔ جس کے بعد تمام شعبہ جات میں تمام امور کو کمپیوٹر سے منسلک کردیا گیا ہے۔
اسپتال سے زیادہ تر شعبہ جات میں مینول انٹری کی بجائے کمپیوٹرائزیشن سلپس و دیگر انٹری کی جارہی ہے۔ اسی طرح تمام ملازمین کی تنخواہوں سمیت چھٹیوں، اخراجات، مریضوں کے کوائف وغیرہ کو بھی ہیلتھ انفارمیشن سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ شوکت خانم میموریل اسپتال کی جانب سے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو سافٹ ویئر دیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق کنسلٹنسی فرم کو ایک ٹائم فریم دیا جائے گا جس کے اندر تمام ایولوشن رپورٹ کو مکمل کیا جانا لازمی ہوگا۔ اس کے اسپتال کی خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو کنسلٹنسی فرم کو تعاون فراہم کرے گی۔ تمام شعبہ جات کے سربراہوں کو بھی اس سلسلے میں مکمل تعاون کی فراہمی کی ہدایات کی گئی ہیں۔
ایکسپریس کے رابطے پر ہسپتال ترجمان محمد عاصم کا کہنا تھا کہ ایل آر ایچ صوبے کا وہ واحد ایم ٹی آئی اسپتال ہوگا جو اپنے اثاثوں کی جانچ پڑتال کرے گا، جس سے مشینری اور دیگر اثاثوں کی جامع معلومات مل سکیں گی۔ اسپتال انتظامیہ اسی ایولوشن کی بنیاد پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو جوابدہ بنائے گی۔ اس سے اسپتال کے فنڈز کے غیر ضروری استعمال کی روک تھام بھی ممکن ہوگی۔