استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے47 برس بیت گئے
انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اور دیگر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
WASHINGTON DC:
گلوکار استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے47 برس بیت گئے۔
استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے47 برس بیت گئے مگر ان کے گائے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اور دیگر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہونے والے استاد امانت علی خان نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد اختر حسین خان سے حاصل کی اور اپنے بھائی استاد فتح علی خان کے ساتھ مل کر گانا شروع کیا۔ انھوں نے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا۔ کم عمری ہی میں وہ دادرا، ٹھمری اورغزل نہایت مہارت سے گانے لگے تھے۔
گلوکار استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے47 برس بیت گئے۔
استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے47 برس بیت گئے مگر ان کے گائے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اور دیگر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہونے والے استاد امانت علی خان نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد اختر حسین خان سے حاصل کی اور اپنے بھائی استاد فتح علی خان کے ساتھ مل کر گانا شروع کیا۔ انھوں نے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا۔ کم عمری ہی میں وہ دادرا، ٹھمری اورغزل نہایت مہارت سے گانے لگے تھے۔