کابل ایئرپورٹ کا خودکش بمبار بھارتی کالج کا طالب علم نکلا
26 اگست کو کابل ایئرپورٹ خودکش دھماکے میں 30 امریکی فوجیوں سمیت 170 افراد ہلاک ہوئے تھے
کابل ایئر پورٹ کے مرکزی دروازے پر خود کو دھماکے سے اُڑا کر 13 امریکی فوجیوں سمیت 170 افراد کو ہلاک کرنے والے بمبار نے 2016 میں بھارتی شہر فریدآباد کے ایک کالج میں تعلیم حاصل کی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش کے ایک جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ کابل ایئرپورٹ پر دھماکا کرنے والا ان کا خود کش بمبار بھارت میں تعلیم حاصل کرچکا ہے اور بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں بھی رہا ہے۔
داعش کے اس دعوے پر بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس میں تصدیق کی گئی ہے کہ خودکش بمبار عبدالرحمان اللغوری نے 2016 میں ریاست ہریانہ کے شہر فرید آباد کے ایک کالج میں داخلہ لیا تھا۔
بھارتی کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ''را'' کے ایک افسر نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ عبدالرحمان کالج میں داخلہ لینے کے بعد تعلیم جاری رکھنے کے بجائے دارالحکومت دہلی کے چکر لگاتا رہا اور کئی مقامات کی تصاویر بھی بنائیں۔ مشکوک اور خفیہ سرگرمیوں کے باعث اسے حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : کابل ایئرپورٹ دھماکوں میں ہلاکتیں 170 سے زائد ہوگئیں
بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے عبدالرحمان سے کوئی خاطر خواہ شواہد حاصل کرنے میں ناکام رہے جس کے باعث اسے افغان حکومت کے حوالے کردیا گیا جہاں دوران تفتیش ملزم نے داعش کی کئی تربیت گاہوں کے بارے میں بتایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا قرآن و سنت کے تابع ملک کے نئے آئینی اساسی ڈھانچے کا اعلان
بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' نے افغان فوج کی اس تفتیش کو اپنی کامیابی بنا کر پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران افغانستان میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 600 سے زائد جنگجو ہلاک ہوگئے تھے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیں : جلال آباد ؛ طالبان کی گاڑی پر بم دھماکے میں 3 اہلکار جاں بحق، 20 زخمی
ادھر طالبان کے افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد جیل توڑ کر قیدیوں کو رہا گیا جس کے دوران عبدالرحمان بھی جیل سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا اور دوبارہ داعش سے جا ملا۔ بعد ازاں 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ کے دروازے پر ہجوم میں خود کو دھماکے سے اُڑا لیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش کے ایک جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ کابل ایئرپورٹ پر دھماکا کرنے والا ان کا خود کش بمبار بھارت میں تعلیم حاصل کرچکا ہے اور بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں بھی رہا ہے۔
داعش کے اس دعوے پر بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس میں تصدیق کی گئی ہے کہ خودکش بمبار عبدالرحمان اللغوری نے 2016 میں ریاست ہریانہ کے شہر فرید آباد کے ایک کالج میں داخلہ لیا تھا۔
بھارتی کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ''را'' کے ایک افسر نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ عبدالرحمان کالج میں داخلہ لینے کے بعد تعلیم جاری رکھنے کے بجائے دارالحکومت دہلی کے چکر لگاتا رہا اور کئی مقامات کی تصاویر بھی بنائیں۔ مشکوک اور خفیہ سرگرمیوں کے باعث اسے حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : کابل ایئرپورٹ دھماکوں میں ہلاکتیں 170 سے زائد ہوگئیں
بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے عبدالرحمان سے کوئی خاطر خواہ شواہد حاصل کرنے میں ناکام رہے جس کے باعث اسے افغان حکومت کے حوالے کردیا گیا جہاں دوران تفتیش ملزم نے داعش کی کئی تربیت گاہوں کے بارے میں بتایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا قرآن و سنت کے تابع ملک کے نئے آئینی اساسی ڈھانچے کا اعلان
بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' نے افغان فوج کی اس تفتیش کو اپنی کامیابی بنا کر پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران افغانستان میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 600 سے زائد جنگجو ہلاک ہوگئے تھے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیں : جلال آباد ؛ طالبان کی گاڑی پر بم دھماکے میں 3 اہلکار جاں بحق، 20 زخمی
ادھر طالبان کے افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد جیل توڑ کر قیدیوں کو رہا گیا جس کے دوران عبدالرحمان بھی جیل سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا اور دوبارہ داعش سے جا ملا۔ بعد ازاں 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ کے دروازے پر ہجوم میں خود کو دھماکے سے اُڑا لیا تھا۔