شاہی قلعہ لاہور کے دیوان خاص لال برج اور کالا برج کی بحالی 65 فیصد مکمل
32 ملین روپے کی لاگت کا یہ منصوبہ دسمبر 2021 تک مکمل کیا جائے گا
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے لاہور قلعہ میں شاہ جہانی دیوان خاص ، لال برج اور کالا برج کی بحالی کا 65 فیصد مکمل کر لیا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 32 ملین روپے ہے جبکہ یہ منصوبہ دسمبر 2021 تک مکمل کیا جائے گا۔
شاہ جہانی احاطہ میں جو کام ہو رہے ہیں ان میں بریکٹ اور ٹوٹے ہوئے ماربل سلیب کی تبدیلی شامل ہے۔ اسی کیمیائی خصوصیات کا ماربل اس جگہ کے لیے لایا گیا ہے۔ بحالی میں استعمال ہونے والی ہر چیز پہلے لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروای گئی ہے تا کہ پہلے استعمال شدہ اشیاء کے ساتھ موازنہ کریں اور مماثل ہوں۔ بریکٹ ہنر مند افراد اور لیبر نے بنائے ہیں اور ماربل کے سلیبوں کو جزوی طور پر مرمت کیا گیا ہے جہاں ان کی ضرورت تھی اور ان میں سے باقی مضبوط کیے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر کنزرویشن ڈبلیو سی ایل اے نجم اساقب نے کہا کہ ہنر مند افراد بحالی کے اس عمل میں شامل تھے۔ سنگ مرمر کے جڑنے کام بھی کیا گیا ہے۔ سفید سنگ مرمر کو بحال کرنا ایک مشکل کام تھا۔ ستونوں پر گرافٹی بھی ہٹا دی گئی ہے۔ دیوان خاص ، لال برج اور کالا برج مکمل ہونے کے بعد عوام کے لیے کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2021 کے آخر تک کام مکمل ہو گا۔
ڈائرکٹر جنرل ڈبلیو سی ایل اے نے کہا کہ دیوان خاص لاہور قلعہ کی اہم یادگاروں میں سے ایک ہے اور یہ شاہ جہاں کے زمانے کی ہے۔ اس یادگار کو بحال کرنا ضروری تھا کیونکہ یہ وقت گزرنے کے ساتھ خستہ حال تھا اور اسے نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ ایک بار جب یہ سائٹ بحال ہوجائے گی تو یہ اپنی اصلی شان اور شکل میں واپس آجائے گی۔ جلد ہی سیاح بحال شدہ یادگار کو دیکھ سکیں گے۔
شاہ جہانی احاطہ میں جو کام ہو رہے ہیں ان میں بریکٹ اور ٹوٹے ہوئے ماربل سلیب کی تبدیلی شامل ہے۔ اسی کیمیائی خصوصیات کا ماربل اس جگہ کے لیے لایا گیا ہے۔ بحالی میں استعمال ہونے والی ہر چیز پہلے لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروای گئی ہے تا کہ پہلے استعمال شدہ اشیاء کے ساتھ موازنہ کریں اور مماثل ہوں۔ بریکٹ ہنر مند افراد اور لیبر نے بنائے ہیں اور ماربل کے سلیبوں کو جزوی طور پر مرمت کیا گیا ہے جہاں ان کی ضرورت تھی اور ان میں سے باقی مضبوط کیے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر کنزرویشن ڈبلیو سی ایل اے نجم اساقب نے کہا کہ ہنر مند افراد بحالی کے اس عمل میں شامل تھے۔ سنگ مرمر کے جڑنے کام بھی کیا گیا ہے۔ سفید سنگ مرمر کو بحال کرنا ایک مشکل کام تھا۔ ستونوں پر گرافٹی بھی ہٹا دی گئی ہے۔ دیوان خاص ، لال برج اور کالا برج مکمل ہونے کے بعد عوام کے لیے کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2021 کے آخر تک کام مکمل ہو گا۔
ڈائرکٹر جنرل ڈبلیو سی ایل اے نے کہا کہ دیوان خاص لاہور قلعہ کی اہم یادگاروں میں سے ایک ہے اور یہ شاہ جہاں کے زمانے کی ہے۔ اس یادگار کو بحال کرنا ضروری تھا کیونکہ یہ وقت گزرنے کے ساتھ خستہ حال تھا اور اسے نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ ایک بار جب یہ سائٹ بحال ہوجائے گی تو یہ اپنی اصلی شان اور شکل میں واپس آجائے گی۔ جلد ہی سیاح بحال شدہ یادگار کو دیکھ سکیں گے۔