الیکشن کمیشن نوٹس فواد چوہدری اور اعظم سواتی نے جواب کیلیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا
الیکشن کمیشن نے دونوں وزراء سے لگائے گئے الزامات پر 7 دنوں میں جواب طلب کیا تھا
لاہور:
وفاقی وزراء فواد چوہدری اور اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن کے نوٹس پر جواب جمع کروانے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔
الیکشن کمیشن نے 16 ستمبر کو الزامات لگانے پر وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کیے تھے تاہم وفاقی وزراء کی جانب سے اب تک الیکشن کمیشن کے نوٹس پر جواب جمع نہ کرایا جا سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن سے جواب جمع کروانے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا ہے جب کہ الیکشن کمیشن نے دونوں وزراء سے لگائے گئے الزامات پر سات دنوں میں جواب طلب کیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ الیکشن کمیشن نے الزامات لگانے پر فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کردیے
اس سے قبل اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر پیسے لینے کا الزام عائد کیا تھا اور فواد چوہدری نے چیف الیکشن پر نوازشریف سے رابطے کا الزام عائد کیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے وفاقی وزرا کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔
وفاقی وزراء فواد چوہدری اور اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن کے نوٹس پر جواب جمع کروانے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔
الیکشن کمیشن نے 16 ستمبر کو الزامات لگانے پر وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کیے تھے تاہم وفاقی وزراء کی جانب سے اب تک الیکشن کمیشن کے نوٹس پر جواب جمع نہ کرایا جا سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن سے جواب جمع کروانے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا ہے جب کہ الیکشن کمیشن نے دونوں وزراء سے لگائے گئے الزامات پر سات دنوں میں جواب طلب کیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ الیکشن کمیشن نے الزامات لگانے پر فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کردیے
اس سے قبل اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر پیسے لینے کا الزام عائد کیا تھا اور فواد چوہدری نے چیف الیکشن پر نوازشریف سے رابطے کا الزام عائد کیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے وفاقی وزرا کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔