دورہ پاکستان منسوخی پر انگلش خاموشی مجرمانہ قرار
چیئرمین بورڈ غائب ہوچکے،ٹورنہ کرنے کی اصل وجہ سامنے لانا ہوگی،ایتھرٹن
PERU:
دورہ پاکستان کی منسوخی پر انگلش خاموشی مجرمانہ قرار دی جانے لگی۔
سابق کرکٹر و کمنٹیٹر مائیک ایتھرٹن نے کہاکہ ای سی بی چند الفاظ پر مشتمل اعلامیے کے پیچھے نہیں چھپ سکتا،وہ چاہتا ہے کہ یہ کہانی غائب جائے مگر درحقیقت چیئرمین بورڈ غائب ہوچکے، انھیں ٹور نہ کرنے کی اصل وجہ سامنے لانا ہی ہوگی۔
مائیک ایتھرٹن نے ایک برطانوی اخبار کیلیے اپنے کالم میں دورہ پاکستان کی منسوخی پر ای سی بی کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انھوں نے چیئرمین ای ین واٹمور کو بھی سنجیدہ نوعیت کا ردعمل نہ دینے پر آڑے ہاتھ لیا، ان کے مطابق ای سی بی سمجھا کہ وہ آسانی سے بھاگ جائے گا، چند لفظوں کا اعلامیہ جاری کرکے پیچھے چھپ جائے گا،اسے مزید کچھ نہیں کہنا پڑے گا، پاکستانی کرکٹرزنے کورونا کے عروج پر2 ماہ بائیو سیکیور ماحول میں گزار کر انگلش کرکٹ کو مالی بحران سے بچایا، وہ ایڈمنسٹریٹرز جنھوں نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلیے انتھک محنت کی،پاکستان میں کرکٹ دیکھنے کے لیے بے چین سپورٹرز یہ سب اس سے کہیں بہتر ردعمل کے مستحق ہیں، پاکستانی کرکٹ بہتر سلوک کی حقدار ہے۔
ایتھرٹن نے کہا کہ کسی بھی ٹور سے دستبرداری اور خاص طور پاکستان جانے سے انکار ایک انتہائی سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے،اس پر ای سی بی کا ردعمل بھی سنجیدہ نوعیت کا ہونا چاہیے تھا، وہ چاہتا ہے کہ یہ ساری کہانی غائب ہوجائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود چیئرمین واٹمور 5 دنوں سے غائب ہیں جو انگلش ٹیم کے ممکنہ دورہ پاکستان سے ایک دن زیادہ ہی ہے۔
ایتھرٹن نے کہا کہ انگلینڈ پلیئر پارٹنرشپ نے اپنے اعلامیے میں واضح کردیا کہ ٹورکی منسوخی میں اس سے مشاورت نہیں ہوئی، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کا ٹور کیوں ختم کیا گیا؟پاکستان اور انگلینڈ کے کرکٹ سپورٹرز اس سوال کا جواب جاننے کا مکمل حق رکھتے ہیں۔
دورہ پاکستان کی منسوخی پر انگلش خاموشی مجرمانہ قرار دی جانے لگی۔
سابق کرکٹر و کمنٹیٹر مائیک ایتھرٹن نے کہاکہ ای سی بی چند الفاظ پر مشتمل اعلامیے کے پیچھے نہیں چھپ سکتا،وہ چاہتا ہے کہ یہ کہانی غائب جائے مگر درحقیقت چیئرمین بورڈ غائب ہوچکے، انھیں ٹور نہ کرنے کی اصل وجہ سامنے لانا ہی ہوگی۔
مائیک ایتھرٹن نے ایک برطانوی اخبار کیلیے اپنے کالم میں دورہ پاکستان کی منسوخی پر ای سی بی کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انھوں نے چیئرمین ای ین واٹمور کو بھی سنجیدہ نوعیت کا ردعمل نہ دینے پر آڑے ہاتھ لیا، ان کے مطابق ای سی بی سمجھا کہ وہ آسانی سے بھاگ جائے گا، چند لفظوں کا اعلامیہ جاری کرکے پیچھے چھپ جائے گا،اسے مزید کچھ نہیں کہنا پڑے گا، پاکستانی کرکٹرزنے کورونا کے عروج پر2 ماہ بائیو سیکیور ماحول میں گزار کر انگلش کرکٹ کو مالی بحران سے بچایا، وہ ایڈمنسٹریٹرز جنھوں نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلیے انتھک محنت کی،پاکستان میں کرکٹ دیکھنے کے لیے بے چین سپورٹرز یہ سب اس سے کہیں بہتر ردعمل کے مستحق ہیں، پاکستانی کرکٹ بہتر سلوک کی حقدار ہے۔
ایتھرٹن نے کہا کہ کسی بھی ٹور سے دستبرداری اور خاص طور پاکستان جانے سے انکار ایک انتہائی سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے،اس پر ای سی بی کا ردعمل بھی سنجیدہ نوعیت کا ہونا چاہیے تھا، وہ چاہتا ہے کہ یہ ساری کہانی غائب ہوجائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود چیئرمین واٹمور 5 دنوں سے غائب ہیں جو انگلش ٹیم کے ممکنہ دورہ پاکستان سے ایک دن زیادہ ہی ہے۔
ایتھرٹن نے کہا کہ انگلینڈ پلیئر پارٹنرشپ نے اپنے اعلامیے میں واضح کردیا کہ ٹورکی منسوخی میں اس سے مشاورت نہیں ہوئی، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کا ٹور کیوں ختم کیا گیا؟پاکستان اور انگلینڈ کے کرکٹ سپورٹرز اس سوال کا جواب جاننے کا مکمل حق رکھتے ہیں۔