سابق اسپیکرکا سرکاری گھر معاملہ وزیراعظم تک پہنچ گیا
انوشہ رحمن کا گھرخالی کرانے پراصرار، فہمیدہ مرزا سے رابطے ، مزید مہلت طلب
سابق اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی طرف سے منسٹرز کالونی میں سرکاری گھر خالی نہ کرنے کا معاملہ وزیر اعظم نواز شریف تک پہنچ گیا۔
سابق اسپیکر نے گزشتہ 6 ماہ سے سرکاری گھر خالی نہیں کیا۔ وزارت ہائوسنگ نے یہ گھرانفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیرمملکت انوشہ رحمن کو الاٹ کردیا ہے ۔
انوشہ رحمن نے گھرخالی کرانے کے لیے وزیرمملکت ہائوسنگ و تعمیرات بیرسٹرعثمان ابراہیم سے کئی مرتبہ رابطہ کیا جس پر وزارت ہائوسنگ کے سینئر حکام نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے گھرخالی کرانے کے لیے رابطہ کیا توانھوں نے کچھ عرصہ مہلت مانگی تاہم اب تک گھرخالی نہ ہونے پر انوشہ رحمن نے صورتحال سے وزیراعظم کوآگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ سے اس کی وضاحت طلب کی تو وزارت ہائوسنگ نے یہ موقف اختیار کیا کہ سابق اسپیکر کا گھر پولیس بھجوا کرخالی کرانا مناسب نہیں ہو گا ۔ وزارت نے ڈاکٹرفہمیدہ مرزا سے اس سلسلے میں کئی باررابطہ کیا ہے اور وہ ہر مرتبہ یہ کہہ دیتی ہیں کہ چند روز بعد خالی کردیں گی۔
سابق اسپیکر نے گزشتہ 6 ماہ سے سرکاری گھر خالی نہیں کیا۔ وزارت ہائوسنگ نے یہ گھرانفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیرمملکت انوشہ رحمن کو الاٹ کردیا ہے ۔
انوشہ رحمن نے گھرخالی کرانے کے لیے وزیرمملکت ہائوسنگ و تعمیرات بیرسٹرعثمان ابراہیم سے کئی مرتبہ رابطہ کیا جس پر وزارت ہائوسنگ کے سینئر حکام نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے گھرخالی کرانے کے لیے رابطہ کیا توانھوں نے کچھ عرصہ مہلت مانگی تاہم اب تک گھرخالی نہ ہونے پر انوشہ رحمن نے صورتحال سے وزیراعظم کوآگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ سے اس کی وضاحت طلب کی تو وزارت ہائوسنگ نے یہ موقف اختیار کیا کہ سابق اسپیکر کا گھر پولیس بھجوا کرخالی کرانا مناسب نہیں ہو گا ۔ وزارت نے ڈاکٹرفہمیدہ مرزا سے اس سلسلے میں کئی باررابطہ کیا ہے اور وہ ہر مرتبہ یہ کہہ دیتی ہیں کہ چند روز بعد خالی کردیں گی۔