تھائی لینڈ انتخابات سے ایک دن قبل حکومت مخالف مظاہروں میں شدت شیناوترا سے استعفے کا مطالبہ
مظاہرین نےانتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنےکی دھمکی دیدی، پرامن احتجاج جاری رہے گا، عوام انتخابی عمل کا بائیکاٹ کریں،اپوزیشن
تھائی لینڈ میں انتخابات سے 2 روز قبل اپوزیشن کے حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی، دارالحکومت بنکاک میں حزب اختلاف کے حامی سیکڑوں شہریوں نے مظاہرہ کیا اورحکومت مخالف نعرے بازی کی اور وزیر اعظم شینا وترا سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
نومبر سے جاری مظاہروں میں 10 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت بنکاک میں جلوس کی قیادت اپوزیشن رہنما ستھپ نے کی۔ مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اور وزیر اعظم شینا وترا سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے 2 فروری کو ہونیوالے انتخابات کیلیے سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے ہیں۔
صرف دارالحکومت میں تشدد کو روکنے اور انتخابی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کیلیے 10 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائینگے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ینگ لک اپنے بھائی اور سابق حکمراں تھاکسن کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بنی ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے دھمکی دی ہے کہ وہ انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالیں گے تاہم اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج جاری رہے گا، عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا جائے۔
نومبر سے جاری مظاہروں میں 10 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت بنکاک میں جلوس کی قیادت اپوزیشن رہنما ستھپ نے کی۔ مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اور وزیر اعظم شینا وترا سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے 2 فروری کو ہونیوالے انتخابات کیلیے سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے ہیں۔
صرف دارالحکومت میں تشدد کو روکنے اور انتخابی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کیلیے 10 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائینگے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ینگ لک اپنے بھائی اور سابق حکمراں تھاکسن کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بنی ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے دھمکی دی ہے کہ وہ انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالیں گے تاہم اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج جاری رہے گا، عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا جائے۔