منچی نیل دنیا کا سب سے زہریلا درخت

تاریخ میں معروف شخصیات کے قاتل کے طور پر بھی اس کا نام درج ہے

یہ درخت اتنا زہریلا ہوتا ہے کہ اگر آپ کو کہیں نظر آجائے تو بہتر ہے کہ اس سے کم از کم چند گز کے فاصلے پر رہیں۔ فوٹو : فائل

منچی نیل کو کئی وجوہات کی بنا پر دنیا کا سب سے زہریلا درخت مانا جاتا ہے۔ یہ درخت فلوریڈا، کیریبیئن، اور بہاماس سمیت مغربی کرہ ارض کے کئی خطوں میں پایا جاتا ہے۔ اکثر و بیشتر اس درخت کے تنے کے گرد ایک سرخ پٹی باندھ کر مسافروں اور راہ گیروں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ اس کے قریب نہ جائیں۔

یہ درخت اتنا زہریلا ہوتا ہے کہ اگر آپ کو کہیں نظر آجائے تو بہتر ہے کہ اس سے کم از کم چند گز کے فاصلے پر رہیں۔ اس کا پھل سیب جیسا ہوتا ہے جسے کھانے کے بعد آپ کی آنکھ اسپتال کے ایمرجینسی روم ہی میں کھلے گی۔ کہا جاتا ہے کہ کرسٹوفر کولمبس نے اس پھل کو manzanita de la muerte (موت کا سیب) کا نام دیا تھا۔ مگر ممکنہ طور پر یہ اس درخت کا سب سے کم زہریلا حصہ ہے۔

اس درخت سے نکلنے والا عرق یا رَس اس قدر سوزش پیدا کرنے والا اور زہریلا ہوتا ہے کہ اس کا ایک قطرہ جلد کو جلادیتا ہے، اور جلد پر زخم پیدا کردیتا ہے۔ یہ حادثہ ان مسافروں کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے جو منچی نیل کی ہلاکت خیزی سے ناواقفیت کی بنا پر بارش سے بچنے کے لیے اس کی پناہ لے لیتے ہیں۔ اس درخت کے زہریلے پن کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس کی شاخوں اور پتوں سے ٹپکتا ہوا بارش کا پانی بھی انسانی جلد پر سوزش اور زخم پیدا کردیتا ہے۔


منچی نیل کی شاخوں اور پتوں کو جلانے سے پیدا ہونے والے دھواں بھی زہریلا ہوتا ہے جو انسان کو عارضی اور بعض اوقات دائمی طور پر بینائی سے محروم کردیتا ہے۔ یہ ہر طریقے سے انسان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی لیے منچی نیل کو گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کا خطرناک ترین درخت مانا گیا ہے۔



تاریخ میں معروف شخصیات کے قاتل کے طور پر بھی اس درخت کا نام درج ہے۔ ان شخصیات میں ہسپانوی فاتح Juan Ponce de Leon کا نام بھی شامل ہے۔ جوآن سونے کی تلاش میں، 1521ء میں فلوریڈا پہنچا تھا۔ ظاہر ہے کہ مقامی باشندے اتنی آسانی سے کیسے اپنی زمین سے دست بردار ہوسکتے تھے۔ انھوں نے جوآن کی فوج سے جنگ کی۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ کے دوران منچی نیل کے عرق میں ڈوبا ہوا تیر پونسے ڈی لیون کی ٹانگ میں آکر پیوست ہوگیا۔ درخت کے زہر نے اثر دکھانا شروع کیا اور کچھ ہی عرصے میں لیون کی موت ہوگئی۔

منچی نیل کا درخت 50 فٹ تک اونچا ہوسکتا ہے۔ اس کے پتّے بیضوی شکل کے اور چمک دار ہوتے ہیں۔ یہ ایک سایہ دار اور پھل دار درخت ہے۔ اسی لیے انجان مسافر دھوپ اور بارش سے بچنے کے لیے اس کی عارضی پناہ میں آجاتے ہیں اور اکثر وبیشتر انھیں اس کا بدترین خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔
Load Next Story