شمالی کوریا کا آواز کی رفتار سے کئی گنا تیز میزائل کا تجربہ
’ہائپرسونک میزائل‘ 6 ہزار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے، شمالی کوریا
شمالی کوریا نے آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیزی سے سفر کرنے والا ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے گزشتہ روز ایک میزائل تجربہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 'ہائپرسونک میزائل' 6 ہزار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے جو آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
شمالی کوریا کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کے حامل اس میزائل کو جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل بنایا جا رہا ہے جو ملک کے دفاع کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
یہ خبر پڑھیں : شمالی کوریا کا پابندی کے باوجود ایک اور میزائل تجربہ
گزشتہ روز جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا تھا کہ شمالی کوریا نے کھلے سمندر میں مختصر فاصلے تک مار کرنے والا میزائل داغا ہے جب کہ جاپان نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے لیکن شمالی کوریا نے اس پر خاموشی اختیار کی تھی۔
تاہم آج شمالی کوریا نے سرکاری سطح پر ہائپر سونک میزائل تجربے کی تصدیق کی ہے البتہ اس بیان پر تاحال امریکا، جنوبی کریا اور جاپان نے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں، امریکا سے معاہدے اور جنوبی کوریا سے ڈیل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رواں ماہ پہلے ہی ایٹمی صلاحیتوں کے حامل کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل کے تین تجربات کرچکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے گزشتہ روز ایک میزائل تجربہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 'ہائپرسونک میزائل' 6 ہزار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے جو آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
شمالی کوریا کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کے حامل اس میزائل کو جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل بنایا جا رہا ہے جو ملک کے دفاع کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
یہ خبر پڑھیں : شمالی کوریا کا پابندی کے باوجود ایک اور میزائل تجربہ
گزشتہ روز جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا تھا کہ شمالی کوریا نے کھلے سمندر میں مختصر فاصلے تک مار کرنے والا میزائل داغا ہے جب کہ جاپان نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے لیکن شمالی کوریا نے اس پر خاموشی اختیار کی تھی۔
تاہم آج شمالی کوریا نے سرکاری سطح پر ہائپر سونک میزائل تجربے کی تصدیق کی ہے البتہ اس بیان پر تاحال امریکا، جنوبی کریا اور جاپان نے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں، امریکا سے معاہدے اور جنوبی کوریا سے ڈیل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رواں ماہ پہلے ہی ایٹمی صلاحیتوں کے حامل کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل کے تین تجربات کرچکا ہے۔