سانحہ مہران ٹاؤن ڈپٹی کمشنر اور جنرل مینیجر کے الیکٹرک کو ملزم نامزد کرنے کا حکم
جرم کو روکنے والے ذمہ داران کی ناکامی شریک جرم شمار ہوتی ہے،عدالت
عدالت نے سانحہ مہران ٹاؤن میں ڈپٹی کمشنر کورنگی اور جنرل منیجر کے الیکٹرک سمیت متعدد سرکاری و غیر سرکاری افسران کو ملزم نامزد کرنے کا حکم دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں سانحہ مہران ٹاؤن آتشزدگی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر کورنگی سمیت جنرل مینیجر کے الیکٹرک، ہیڈ آف نیو کنیکشن کے الیکٹرک سوک سینٹر، انچارج فائر بریگیڈ کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کورنگی کو بھی مقدمے میں ملزم نامزد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو چارج شیٹ میں شامل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ مہران ٹاؤن میں ملزمان کی ضمانت مسترد، احاطہ عدالت سے گرفتار
عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) ، کے ڈی اے ایگزیکٹیو انجینیئر ، ڈائریکٹر سول ڈیفنس اتھارٹی کو بھی کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر ، جنرل مینیجر کے الیکٹرک و دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ ان افسران نے اپنی قانونی ذمہ داری ادا نہیں کی اور غفلت کا مظاہرہ کیا ، جرم میں بالواسطہ ذمہ داروں کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا، جرم کو روکنے والے ذمہ داران کی ناکامی شریک جرم میں شامل ہوتی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو تین دن میں ضمنی چالان پیش کرنے اور مزید تفتیش جاری رکھنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ تفتیشی حکام ڈپٹی کمشنر اور دیگر کو بچانا چاہتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں سانحہ مہران ٹاؤن آتشزدگی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر کورنگی سمیت جنرل مینیجر کے الیکٹرک، ہیڈ آف نیو کنیکشن کے الیکٹرک سوک سینٹر، انچارج فائر بریگیڈ کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کورنگی کو بھی مقدمے میں ملزم نامزد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو چارج شیٹ میں شامل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ مہران ٹاؤن میں ملزمان کی ضمانت مسترد، احاطہ عدالت سے گرفتار
عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) ، کے ڈی اے ایگزیکٹیو انجینیئر ، ڈائریکٹر سول ڈیفنس اتھارٹی کو بھی کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر ، جنرل مینیجر کے الیکٹرک و دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ ان افسران نے اپنی قانونی ذمہ داری ادا نہیں کی اور غفلت کا مظاہرہ کیا ، جرم میں بالواسطہ ذمہ داروں کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا، جرم کو روکنے والے ذمہ داران کی ناکامی شریک جرم میں شامل ہوتی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو تین دن میں ضمنی چالان پیش کرنے اور مزید تفتیش جاری رکھنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ تفتیشی حکام ڈپٹی کمشنر اور دیگر کو بچانا چاہتے ہیں۔