پی سی بی میں ایڈہاک قیاس آرائیاں عروج پر پہنچ گئیں
ذکا اشرف نے وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مانگ کر اچھا فیصلہ کیا، پیرزادہ
ISLAMABAD:
حکومت کی جانب سے بحالی کیخلاف اپیل واپس لینے کے باوجود چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے حوالے سے قیاس آرائیاں عروج پر ہیں، جلد عہدے سے ہٹاکر ایڈہاک لگانے کی افواہیں زور پکڑنے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو بگ تھری منصوبے کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے کا چیلنج درپیش مگر پی سی بی بھی بدستور غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، چیئرمین ذکا اشرف دبئی میں آئی سی سی اجلاس کے بعد وطن واپسی کیلیے سفر میں تھے کہ وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ نے ان کی بحالی کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اسے بورڈ کے سربراہ کو ہٹانے کا اختیار ہے تو عدالتی فیصلہ کسی بھی ادارے کے انتظامی امور میں رکاوٹ نہیں۔ اپیل واپس لینے سے عدالتی معاملات تو وقتی طور ٹھنڈے پڑ گئے لیکن دوسری طرف ذکاء اشرف پر چیف پیٹرن کی طرف سے ہٹائے جانے کی تلوار لٹک گئی۔
جمعے کو قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کا وقت تبدیل کے جانے کے بعد افوہیں گردش میں رہیں،آئی سی سی پر بگ تھری کی اجارہ داری کے حوالے سے اہم فیصلوں کا وقت قریب آچکا، اس ضمن میں چیف پیٹرن کی مشاورت انتہائی اہمیت اختیار کر گئی لیکن ملاقات کا موقع نہ دیے جانے سے بھی اس احساس کو تقویت ملتی ہے کہ کوئی کھچڑی ضرور پک رہی ہے۔ دوسری طرف وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیر حسین پیرزادہ نے کہا کہ ذکاء اشرف نے وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مانگ کر اچھا فیصلہ کیا، پوری قوم نے ساتھ مل کر چلنے کے ان کے بیان کو سراہتے ہوئے خوش آئند قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کرکٹ اور ہاکی کے بہتر مستقبل کیلیے فیصلے کریں گے، چیئرمین پی سی بی کے بگ تھری سے متعلق بیان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے بحالی کیخلاف اپیل واپس لینے کے باوجود چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے حوالے سے قیاس آرائیاں عروج پر ہیں، جلد عہدے سے ہٹاکر ایڈہاک لگانے کی افواہیں زور پکڑنے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو بگ تھری منصوبے کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے کا چیلنج درپیش مگر پی سی بی بھی بدستور غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، چیئرمین ذکا اشرف دبئی میں آئی سی سی اجلاس کے بعد وطن واپسی کیلیے سفر میں تھے کہ وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ نے ان کی بحالی کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اسے بورڈ کے سربراہ کو ہٹانے کا اختیار ہے تو عدالتی فیصلہ کسی بھی ادارے کے انتظامی امور میں رکاوٹ نہیں۔ اپیل واپس لینے سے عدالتی معاملات تو وقتی طور ٹھنڈے پڑ گئے لیکن دوسری طرف ذکاء اشرف پر چیف پیٹرن کی طرف سے ہٹائے جانے کی تلوار لٹک گئی۔
جمعے کو قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کا وقت تبدیل کے جانے کے بعد افوہیں گردش میں رہیں،آئی سی سی پر بگ تھری کی اجارہ داری کے حوالے سے اہم فیصلوں کا وقت قریب آچکا، اس ضمن میں چیف پیٹرن کی مشاورت انتہائی اہمیت اختیار کر گئی لیکن ملاقات کا موقع نہ دیے جانے سے بھی اس احساس کو تقویت ملتی ہے کہ کوئی کھچڑی ضرور پک رہی ہے۔ دوسری طرف وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیر حسین پیرزادہ نے کہا کہ ذکاء اشرف نے وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مانگ کر اچھا فیصلہ کیا، پوری قوم نے ساتھ مل کر چلنے کے ان کے بیان کو سراہتے ہوئے خوش آئند قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کرکٹ اور ہاکی کے بہتر مستقبل کیلیے فیصلے کریں گے، چیئرمین پی سی بی کے بگ تھری سے متعلق بیان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔