اٹلی میں جعلی شادیوں کی منظوری دینے پر سابق میئر کو 13 سال قید
ریاچے کے سابق میئر کو تارکین وطن کے لیے گاؤں تعمیر کرنے پر اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا
اٹلی میں مہاجرین کی آبادکاری سے عالمی شہرت حاصل کرنے والے ریاچے کے سابق میئر ڈومنک لوکانو کو مختلف الزامات میں 13 سال اور دو ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے شہر ریاچے کے سابق میئر 63 سالہ لوکانو کو جعلی شادیوں کی منظوری دینے اور ٹینڈر کے بغیر ٹھیکے دینے سمیت غبن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 13 سال اور 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اطالوی میئر ڈومنک لوکانو نے تارکین وطن کے لیے ایک گاؤں آباد کیا تھا جس میں 450 تارکیں وطن کو پناہ دی گئی تھی۔ اس گاؤں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی تھی اور اسے اب بھی ''ریاچے ماڈل'' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
تارکین وطن کی آبادکاری کے اس اقدام سے ڈومنک لوکانو کو عالمی شہرت بھی حاصل ہوئی تھی اور انھیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔ بعد ازاں اسے رول ماڈل کر کئی اور افراد نے بھی ایسے گاؤں قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے شہر ریاچے کے سابق میئر 63 سالہ لوکانو کو جعلی شادیوں کی منظوری دینے اور ٹینڈر کے بغیر ٹھیکے دینے سمیت غبن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 13 سال اور 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اطالوی میئر ڈومنک لوکانو نے تارکین وطن کے لیے ایک گاؤں آباد کیا تھا جس میں 450 تارکیں وطن کو پناہ دی گئی تھی۔ اس گاؤں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی تھی اور اسے اب بھی ''ریاچے ماڈل'' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
تارکین وطن کی آبادکاری کے اس اقدام سے ڈومنک لوکانو کو عالمی شہرت بھی حاصل ہوئی تھی اور انھیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔ بعد ازاں اسے رول ماڈل کر کئی اور افراد نے بھی ایسے گاؤں قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔