امریکی گلوکارہ نے والد کی ظالمانہ سرپرستی سے ’چھٹکارا‘ حاصل کرلیا
2008 سے گلوکارہ کے والد ان کے نجی فیصلے اور مالیاتی امور کے ظالمانہ حد تک سخت نگراں تھے
امریکی عدالت نے گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کے والد کا ان کے بطور سرپرست اور مالیاتی امور کے نگراں کا کردار ختم کرنے کا فیصلہ سنادیا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی ادارے کے مطابق لاس اینجلس کی عدالت نے گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز کی بطور سرپرست اور مالیاتی امور کے نگرانی کے احکامات معطل کردیے اور ان کی جگہ اب ایک مالیاتی ادارہ یہ انتظام سنبھالے گا۔
گلوکارہ نے والد سے مالیاتی امور واپس لینے کی درخواست گزشتہ برس دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے برٹنی اسپیئرز کے والد کو اپنی بیٹی کے تمام اثاثے واپس کرنے کا بھی حکم دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : والد اور بہن نے میرے خوابوں کا خون کردیا، برٹنی اسپیئرز
امریکی گلوکارہ اسپیئرز کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے پر ان کے والد نے2008 میں ایک قانون کے تحت اپنی بیٹی کی زندگی کے تمام معاملات بشمول مالیاتی امور کی فیصلوں کا اختیار حاصل کرلیا تھا تاہم 39 سالہ گلوکارہ نے اس اقدام کو ظالمانہ اور توہین آمیز قرار دیا تھا۔
عوامی سطح پر بھی گلوکارہ کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کیا گیا اور سب نے مل کر برٹنی اسپیئر کو ان حقوق واپس دلانے کے لیے مہم چلائی تھی اور اس حوصلہ افزائی پر ہی گلوکارہ نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی ادارے کے مطابق لاس اینجلس کی عدالت نے گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز کی بطور سرپرست اور مالیاتی امور کے نگرانی کے احکامات معطل کردیے اور ان کی جگہ اب ایک مالیاتی ادارہ یہ انتظام سنبھالے گا۔
گلوکارہ نے والد سے مالیاتی امور واپس لینے کی درخواست گزشتہ برس دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے برٹنی اسپیئرز کے والد کو اپنی بیٹی کے تمام اثاثے واپس کرنے کا بھی حکم دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : والد اور بہن نے میرے خوابوں کا خون کردیا، برٹنی اسپیئرز
امریکی گلوکارہ اسپیئرز کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے پر ان کے والد نے2008 میں ایک قانون کے تحت اپنی بیٹی کی زندگی کے تمام معاملات بشمول مالیاتی امور کی فیصلوں کا اختیار حاصل کرلیا تھا تاہم 39 سالہ گلوکارہ نے اس اقدام کو ظالمانہ اور توہین آمیز قرار دیا تھا۔
عوامی سطح پر بھی گلوکارہ کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کیا گیا اور سب نے مل کر برٹنی اسپیئر کو ان حقوق واپس دلانے کے لیے مہم چلائی تھی اور اس حوصلہ افزائی پر ہی گلوکارہ نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔