محمد وسیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چیئرمین پی سی بی نے روایتی سلیکشن کمیٹی بحال کرنے کا عندیہ دے دیا۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے روایتی سلیکشن کمیٹی بحال کرنے کا عندیہ دے دیا۔
گزشتہ روز ورچوئل اجلاس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے ایسوسی ایشنز کوچز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، انھوں نے ٹیم سلیکشن میں کوچز کے کردار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے مستقبل میں انھیں اس ذمہ داری سے سبکدوش کرنے کے بارے میں بتا دیا۔
ذرائع کے مطابق بورڈ چیف روایتی سلیکشن کمیٹی بنانا چاہتے ہیں جس میں چیئرمین اور 3یا 4ارکان ہوں گے،اس پلان پر عمل درآمد ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بعد ہونے کا امکان ہے۔
پی سی بی کی سابق مینجمنٹ نے صوبائی کوچز کو سلیکٹرز بنانے کا تجربہ کیا تھا جو ناکام رہا،قومی سلیکٹرز کی حیثیت سے بیشتر کا کردار نہ ہونے کے برابر نظر آیا، سب اپنی ٹیموں کے کھلاڑیوں کی سلیکشن پر ہی بات کرتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دینے کا عندیہ دیے جانے سے چیف سلیکٹر محمد وسیم کیلیے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
دریں اثناء اجلاس میں رمیز راجہ نے کوچز سے کہا کہ آپ کھل کر کام کریں اور کھلاڑیوں سے بہتر پرفارمنس لینے کے لیے اپنی اپنی پلاننگ کا ازسر نو جائزہ لیں، پاکستان کرکٹ کو بہتر کرنے کے لیے بہت سی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں،سب کو ٹھیک ٹھیک کام کرنا پڑے گا،اچھا کام کرنے والا ہی رہے گا بصورت دیگر گھر جانا ہوگا۔
یاد رہے کہ اجلاس میں ایسوسی ایشنز کوچز باسط علی، فیصل اقبال، عبدالرزاق، عبدالرحمان، شاہد انور اور اعجاز احمد جونیئر نے شرکت کی۔
گزشتہ روز ورچوئل اجلاس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے ایسوسی ایشنز کوچز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، انھوں نے ٹیم سلیکشن میں کوچز کے کردار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے مستقبل میں انھیں اس ذمہ داری سے سبکدوش کرنے کے بارے میں بتا دیا۔
ذرائع کے مطابق بورڈ چیف روایتی سلیکشن کمیٹی بنانا چاہتے ہیں جس میں چیئرمین اور 3یا 4ارکان ہوں گے،اس پلان پر عمل درآمد ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بعد ہونے کا امکان ہے۔
پی سی بی کی سابق مینجمنٹ نے صوبائی کوچز کو سلیکٹرز بنانے کا تجربہ کیا تھا جو ناکام رہا،قومی سلیکٹرز کی حیثیت سے بیشتر کا کردار نہ ہونے کے برابر نظر آیا، سب اپنی ٹیموں کے کھلاڑیوں کی سلیکشن پر ہی بات کرتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دینے کا عندیہ دیے جانے سے چیف سلیکٹر محمد وسیم کیلیے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
دریں اثناء اجلاس میں رمیز راجہ نے کوچز سے کہا کہ آپ کھل کر کام کریں اور کھلاڑیوں سے بہتر پرفارمنس لینے کے لیے اپنی اپنی پلاننگ کا ازسر نو جائزہ لیں، پاکستان کرکٹ کو بہتر کرنے کے لیے بہت سی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں،سب کو ٹھیک ٹھیک کام کرنا پڑے گا،اچھا کام کرنے والا ہی رہے گا بصورت دیگر گھر جانا ہوگا۔
یاد رہے کہ اجلاس میں ایسوسی ایشنز کوچز باسط علی، فیصل اقبال، عبدالرزاق، عبدالرحمان، شاہد انور اور اعجاز احمد جونیئر نے شرکت کی۔