قطر پہلے عام انتخابات میں کوئی بھی خاتون امیدوار کامیاب نہ ہوسکیں
مجلس شوریٰ کے 30 ارکان کے انتخاب کے لیے 28 خواتین سمیت 233 امیدوار میدان میں تھے
قطر میں ہونے والے پہلے عام انتخابات میں 28 خاتون امیدواروں نے حصہ لیا تاہم ایک بھی کامیابی حاصل نہ کرسکیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کی تاریخ میں پہلی بار مجلس شوریٰ کے 30 ارکان کے انتخاب کے لیے ملک گیر الیکشن ہوئے جس میں ایک بھی خاتون امیدوار کامیاب نہ ہوسکیں۔
امیرِ قطر تمیم بن حمد الثانی کے حکم پر ملک میں ہونے والے پہلے عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 63 فیصد رہی۔ ووٹنگ کے لیے مرد اور خواتین کے الگ الگ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔
خواتین کی بھی کثیر تعداد نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ ملک میں سیاسی جماعتیں نہ ہونے کے باعث 233 امیدواروں نے آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا۔
مجلس شوریٰ کے 30 ارکان کا انتخاب تو الیکشن کے ذریعے ہوگیا تاہم اب 15 ارکان کا انتخاب امیرِ قطر اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے خود کریں گے۔ ممکن ہے وہ کسی خاتون رکن کا انتخاب کرلیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کی تاریخ میں پہلی بار مجلس شوریٰ کے 30 ارکان کے انتخاب کے لیے ملک گیر الیکشن ہوئے جس میں ایک بھی خاتون امیدوار کامیاب نہ ہوسکیں۔
امیرِ قطر تمیم بن حمد الثانی کے حکم پر ملک میں ہونے والے پہلے عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 63 فیصد رہی۔ ووٹنگ کے لیے مرد اور خواتین کے الگ الگ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔
خواتین کی بھی کثیر تعداد نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ ملک میں سیاسی جماعتیں نہ ہونے کے باعث 233 امیدواروں نے آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا۔
مجلس شوریٰ کے 30 ارکان کا انتخاب تو الیکشن کے ذریعے ہوگیا تاہم اب 15 ارکان کا انتخاب امیرِ قطر اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے خود کریں گے۔ ممکن ہے وہ کسی خاتون رکن کا انتخاب کرلیں۔