کامیڈی کنگ عمرشریف ’لالو کھیت‘ نہیں بلکہ ’عثمان آباد‘ میں پیدا ہوئے

عمرشریف غازی نگر، عثمان آباد میں مدینہ مسجد کے قریب حاجی فتح محمد کمپاؤنڈ میں پیدا ہوئے، برف فروش اقبال

عثمان آباد میں عمر شریف کے آبائی گھر حاجی محمد فتح کمپائونڈکا بیرونی منظر ْ فوٹو : ایکسپریس

معروف مزاح نگار عمر شریف لیاقت آباد میں نہیں بلکہ عثمان آباد کے حاجی فتح محمد کمپاونڈ میں واقع ڈیڑھیا فلیٹ میں پیدا ہوئے تھے 22 سال اس فلیٹ میں رہائش اختیار کرکے لیاقت آباد منتقل ہوئے، فنی سفر کا آغاز اسی کمپاؤنڈ سے کیا۔

مزاحیہ اداکاری کے جوہر پہلے دوستوں کی محفلوں میں دکھائے پھر اسٹیج ٹی وی اور فلم انڈسٹری میں کامیڈین اور دیگر کرداروں کو ادا کرکے عروج کی بلندیوں پر پہنچ گئے، مزاحیہ اداکاری کرتے وقت اپنے آبائی علاقوں عثمان آباد، رام سوامی، رنچھوڑ لائن اور لیاقت آباد کا ذکر ضرور کرتے اپنے دوستوں کے روزگار کا ذکر ان کے ناموں کے ساتھ جوڑ کر ان کو یاد رکھتے، ملباری ہوٹل کی چائے پینے اکثر علاقے میں آتے، اہل محلہ ان کے انتقال پر غمزدہ ہیں۔

عمر شریف کی والدہ ان کو اداکاری سے روکتی تھیں لیکن ان کو معلوم نہیں تھا لوم فیکٹری میں کام کرنے والا ان کا بچہ عمر شریف کامیڈی کنگ بن جائے گا،ماں سے محبت کی بنا پر عمر شریف نے اورنگی میں ماں اسپتال قائم کیا۔

عمر شریف کی پیدائش اور دیگر معلومات کے حصول کے لیے ان کے پیدائشی علاقے عثمان آباد میں ان کے قریبی عزیز و اقارب سے گفتگو کی گئی تو اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان آباد کے فٹبال چوک پر مدینہ مسجد کے قریب برف فروش محمد اقبال چھیپا نے بتایا کہ عمر شریف لیاقت آباد نہیں بلکہ عثمان آباد غازی نگر مدینہ مسجد کے قریب واقع حاجی فتح محمد کمپاؤنڈ میں پیدا ہوئے تھے انھوں نے اپنی زندگی 22 سال اس کمپاؤنڈ کے ڈیڑھیا فلیٹ میں گزارے ان کے والد ٹھیکیداری کا کام کرتے تھے ان کے ساتھ ان کی والدہ بہنیں اور بھائی رہتے تھے میں بھی اسی کمپاؤنڈ کا رہائشی ہوں۔

عمر ہنس مکھ تھے، اداکاری ان کے خون میں شامل تھی، دکاندار فرید

حاجی فتح کمپاونڈ کے باہر میں موجود کریانہ دکان کے مالک محمد فرید نے بتایا کہ عمر شریف کی پیدائش اسی کمپاؤنڈ کی ہے، ان کے والد والدہ اور دیگر بھائی بہن اسی کمپاؤنڈ کے فلیٹ میں رہتے تھے انھوں نے بتایا کہ ہماری دکان کو 60 برس سے بھی زائد عرصہ ہوگیا ہے میرے والد صاحب عمر شریف کے والد کو اچھی طرح جانتے تھے ان کا خاندان ہماری دکان سے سودا سلف خریدنے آتا تھا وہ بہت ہنس مکھ شخصیت کے مالک تھے اداکاری ان کے خون میں شامل تھی انھوں نے اپنی محنت سے مقام بنایا اور فن کی بلندیوں پر پہنچے۔

بیٹی حرا کی موت کے صدمے سے عمر شریف اعصابی طور پر ٹوٹ گئے تھے

کامیڈی کے لیجنڈعمر شریف کی 34 سالہ بیٹی حرا کا انتقال ایک سال قبل لاہور میں ہوا وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا تھی اورگردے کے ٹرانسپلانٹ کے بعد علاج کے دوران دنیا سے رخصت ہوگئی ، بیٹی کی موت کے بعد عمر شریف کی طبیعت پہلے جیسی نہیں رہی چونکہ وہ خود بھی عارضہ قلب میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی اور بیٹی کے انتقال کے بعد عمر شریف ایک سال بھی زندہ نہیں رہے اور انتقال کرگئے۔

عمر شریف کو ملباری ہوٹل کی ملائی والی چائے بہت پسند تھی

عثمان آباد کے رہائشی محمد آصف نے بتایا کہ عمر شریف مدینہ مسجد کے قریب ملباری ہوٹل پر ملائی والی چائے پیتے تھے اور شفیق ڈبل روٹی والے کے تھلے پر بیٹھتے تھے ان کے پرانے دوست جمع ہوکر کچہری لگاتے تھے وہ حلوہ پوری بھی شوق سے کھاتے تھے، عمر شریف کے دور کے رشتہ دار کامران نے بتایا کہ میرے والد کے عمر شریف کے کزن تھے میرے والد اور عمر شریف میں ملاقات رہتی تھی وہ اس کمپاونڈ کے فلیٹ میں پیدا ہوئے ان کی والدہ سے ان سے بہت محبت کرتی تھیں۔


عمر شریف اداکاری سے پہلے کپڑے کی لوم میں کام کرتے تھے، محمد صدیق

عمر شریف کے قریبی دوست محمد صدیق نے بتایا ہے کہ عمر شریف حاجی فتح کمپاونڈ پیدا ہوئے وہ بہت مزاحیہ انسان تھے اداکاری سے پہلے وہ کپڑا بننے کی مشین لوم فیکٹری میں کام کرتے تھے اس کمپاؤنڈ میں ان کی بیٹھک ہوتی تھی ان کے ساتھ وہ رات گئے محفل جماتے تھے، چائے کے دور چلتے، وہ مذاق میں طنزیہ مزاحیہ جملے بھی ادا کرتے تھے، اگر کوئی پریشان ہوتا تو وہ ہنس پڑتا تھا،انھوں نے اداکاری کا آغاز اسی کمپاونڈ سے کیا اور عروج پر پہنچے۔

کامیڈی ڈراموںکے کردارعثمان آبادسے ہی منسوب تھے، ساجد

عثمان آباد کے رہائشی ساجد نے بتایا کہ عمر شریف کے ڈراموں میں مختلف کرداروں کے نام عثمان آباد کے علاقے سے منسوب ہیں یہ کردار آج یہاں موجود نہیں، ان کے ڈراموں میں اکثر یاسین بھائی آلو والے کا ذکر ہوتا تھا جو سبزی فروخت کرتے تھے، سیلم بھائی چائے والے کا کردار بھی اسی علاقے کا تھا جو اسی علاقے میں چائے کا ہوٹل چلاتے تھے منی جلیبی والے کا کردار بھی اس علاقے کا تھا یہ مٹھائی کی دکان تھی یہ کردار ڈراموں میں اصل نہیں ہوتے تھے بلکہ یہ سب عمر شریف کے دوست تھے جن کے روزگار کا ذکر وہ نام لے کر کرتے تھے آج وہ دوست اور کردار اس علاقے میں نہیں ہے۔

عمرشریف پانی کی ٹنکی میں چھپ کر ریہرسل کرتے تھے

مدینہ مسجد کے قریب برف فروش محمد اقبال چھیپا نے بتایا کہ وہ میرے بھائی جیسا تھا عمر شریف کو بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا وہ پانی کی ٹنکیوں میں چھپ کر ریہرسل کرتا تھا بچپن سے اس کو کامیڈی کرنے نقل اتارنے اور اداکاری کا شوق تھا انھوں نے بتایا کہ عمر شریف رات کو بیٹھک لگانے کی عادت تھی وہ بچپن سے محنتی انسان تھا۔

اس کی والدہ اداکاری کرنے پر عمر شریف کو مارتی تھیں فن کا یہ بے تاج بادشاہ کم عمری سے ہی ادارکاری کے لیے چھوٹے موٹے رول کرنے لگا پھر حالات نے پلٹا کھایا وہ یہ علاقہ چھوڑ کر لیاقت آباد چلے گئے وہ کھبی کھبار عثمان آباد آتے تھے، آج وہ زندہ نہیں ہیں لیکن ان کا فن ہمیشہ زندہ رہے گا ہم ایک دوسرے بہت محبت کرتے تھے ان کو اہل محلہ عمر بھائی کہتا تھا انھوں نے بتایا کہ ان کی والدہ عمر سے بہت محبت کرتی تھیں وہ اکثر علاقے میں آتے تھے۔

حاجی فتح محمدکمپاؤنڈ کے رہائشی عمر شریف کو یاد کرتے ہیں

حاجی محمد فتح کمپاؤنڈ کے رہائشی صالح محمد نے بتایا کہ اس کمپاؤنڈ کو قائم ہوئے 100 برس کا عرصہ ہوچکا ہے یہاں 22 سے زائد فلیٹ ہیں یہ کمپاؤنڈ گراؤنڈ پلس ون ہے یہ بلڈنگ خستہ حالی کا شکار ہے اس میں سیوریج کا نظام خراب ہے زینہ اور بالکونیاں بھی ٹوٹ چکی ہیں یہاں کے پرانے لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔

کمپاؤنڈ کے لوگ آج بھی عمر شریف کو یاد کرتے ہیں، اہل محلہ کا کہنا ہے کہ حاجی فتح محمد کمپاؤنڈ میں پیدا ہونے والا بچہ کامیڈی کا بادشاہ رہا، خودہسنا اور لوگ کو ہنسانا اس کا کام تھا وہ کھبی یہاں آتے تھے یہاں سے جانے کے بعد وہ عثمان آباد کو نہیں بھولے وہ مدینہ مسجد میں نماز پڑھتے تھے آج یہ علاقے کی بڑی مرکزی مسجد ہے اہل محلہ ان کے انتقال پر غم زدہ ہیں اور ان کے لیے دعائے مغفرت کررہے ہیں۔
Load Next Story