نور مقدم کیس ملزم ظاہر جعفر نے عدالت میں معافی مانگ لی
عدالت نے ملزمان کو واپس بخشی خانہ منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 14 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی
عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 12 ملزموں پر فرد جرم کے لیے تاریخ مقرر کردی.
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی، دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پہلی بار عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چھ ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ ضمانت پر رہائی پانے والے تھراپی ورکس کے طاہر ظہور سمیت چھ ملزمان خود عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان کی طرف سے کیس میں ڈیجیٹل ثبوت فراہم کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کے لیے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔
عدالت نے ملزمان کے وکلا کی جانب سے ریکارڈ فراہم کرنے سے متعلق درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد انہیں مسترد کرنے کا حکم سنایا اور آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تمام ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت دی۔
دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پہلی بار عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں اور آگے روسٹرم پر آکر بات کرنا چاہتا ہوں۔ فاضل عدالت کے جج نے کہا کہ ابھی آپ کی ضرورت نہیں ہے، ٹرائل میں آپ کو بھی سنیں گے۔ عدالت نے ملزمان کو واپس بخشی خانہ منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 14 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی، دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پہلی بار عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چھ ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ ضمانت پر رہائی پانے والے تھراپی ورکس کے طاہر ظہور سمیت چھ ملزمان خود عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان کی طرف سے کیس میں ڈیجیٹل ثبوت فراہم کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کے لیے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔
عدالت نے ملزمان کے وکلا کی جانب سے ریکارڈ فراہم کرنے سے متعلق درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد انہیں مسترد کرنے کا حکم سنایا اور آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تمام ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت دی۔
دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پہلی بار عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں اور آگے روسٹرم پر آکر بات کرنا چاہتا ہوں۔ فاضل عدالت کے جج نے کہا کہ ابھی آپ کی ضرورت نہیں ہے، ٹرائل میں آپ کو بھی سنیں گے۔ عدالت نے ملزمان کو واپس بخشی خانہ منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 14 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔