ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ کو خود پر حاوی نہیں کررہے محمد رضوان
ٹیم میں تبدیلی سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑا، محمد رضوان
وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کا کہننا ہے کہ کہ روایتی حریف کا میچ صرف سوشل میڈیا کی ہائیپ ہے، ہمارے ذہنوں میں اس میچ کا ایکسٹرا پریشر بالکل نہیں۔
لاہور میں ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران محمد رضوان نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ یو اے ای میں ہورہا ہے، زیادہ تر کرکٹر یہاں کھیل رہے ہیں لیکن یواے ای ہمارا ہوم گراونڈ نہیں جس کا ہمیں فائدہ مل سکے، اس لیے یو اے ای کی کنڈیشنز تمام ٹیموں کے لیے ایک جیسی ہوں گی۔
پاک بھارت ٹاکرے سے متعلق محمد رضوان نے کہا کہ روایتی حریف کا میچ صرف سوشل میڈیا کی ہائیپ ہے، ہمارے ذہنوں میں اس میچ کا ایکسٹرا پریشر بالکل نہیں، بھارت کے خلاف میچ کو خود پر حاوی نہیں کررہے، پریشر تو کلب میچ میں بھی ہوتا ہے، لہذا پہلے میچ کو بھی نارمل میچ سجھ کر ہی کھیلیں گے۔
سرفراز احمد کی اسکواڈ میں بطور وکٹ کیپر شمولیت کے حوالے سے محمد رضوان نے کہا کہ ٹیم میں تبدیلی سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑا، کوویڈ میں اس قسم کی صورتحال کا سامنا کرتے آئے ہیں، اب سب کی نظریں ورلڈ کپ میں اچھا پرفارم کرنے پر ہیں ، اپنے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو اچھی پرفارمنس سے یادگار بنانا چاہتا ہوں، اللہ نے پہلے بھی عزت دی، اس ایونٹ میں بھی وہ ہی عزت دے گا۔ پہلے اعظم خان تھے، اب سرفراز احمد آئے ہیں جو زیادہ محنت کرتا اور ٹیم کے لیے مفید ہو اسے ہی کھیلنا چاہیے، دونوں ہی میرے لیے قابل احترام ہے، اگر بابر اعظم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو پانچ وکٹ کیپر بھی ٹیم کے لیے ضروری ہوتے تو سب کو ساتھ لے کر جاتا۔
رضوان نے واضح کیا کہ وکٹ کنڈیشنز دیکھ کر کھیلتے ہیں، ہر کھلاڑی ٹیم کے لیے کھیلتا ہے، اپنے لیے نہیں۔ اگر سمجھتے ہیں کہ اس وکٹ پر رک کر کھیلنے کی ضرورت ہے تو اس کے مطابق پلان تیار کرتےہیں۔ یواے ای کی کنڈیشنز میں پاکستانی ٹیم 190 سے زیادہ رنز بھی بنانے کی اہلیت رکھتی ہے، ہماری ٹیم کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ میتھو ہیڈن اور فلینڈز کی آمد سے کوئی پریشانی نہیں ہوگی، پہلے بھی غیر ملکی کام کوچز کےساتھ کھیل چکےہ یں، ہمیں کوچز کے ساتھ اپنا پلان شیئیر کرنا ہے، اس میں جو کمی دیکھیں گے، وہ ہم سے بات کریں گے، ان کوچز کے تجربے سے فائدہ اٹھاکر ٹیم کی کامیابی میں کردار ادا کریں گے۔
لاہور میں ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران محمد رضوان نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ یو اے ای میں ہورہا ہے، زیادہ تر کرکٹر یہاں کھیل رہے ہیں لیکن یواے ای ہمارا ہوم گراونڈ نہیں جس کا ہمیں فائدہ مل سکے، اس لیے یو اے ای کی کنڈیشنز تمام ٹیموں کے لیے ایک جیسی ہوں گی۔
پاک بھارت ٹاکرے سے متعلق محمد رضوان نے کہا کہ روایتی حریف کا میچ صرف سوشل میڈیا کی ہائیپ ہے، ہمارے ذہنوں میں اس میچ کا ایکسٹرا پریشر بالکل نہیں، بھارت کے خلاف میچ کو خود پر حاوی نہیں کررہے، پریشر تو کلب میچ میں بھی ہوتا ہے، لہذا پہلے میچ کو بھی نارمل میچ سجھ کر ہی کھیلیں گے۔
سرفراز احمد کی اسکواڈ میں بطور وکٹ کیپر شمولیت کے حوالے سے محمد رضوان نے کہا کہ ٹیم میں تبدیلی سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑا، کوویڈ میں اس قسم کی صورتحال کا سامنا کرتے آئے ہیں، اب سب کی نظریں ورلڈ کپ میں اچھا پرفارم کرنے پر ہیں ، اپنے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو اچھی پرفارمنس سے یادگار بنانا چاہتا ہوں، اللہ نے پہلے بھی عزت دی، اس ایونٹ میں بھی وہ ہی عزت دے گا۔ پہلے اعظم خان تھے، اب سرفراز احمد آئے ہیں جو زیادہ محنت کرتا اور ٹیم کے لیے مفید ہو اسے ہی کھیلنا چاہیے، دونوں ہی میرے لیے قابل احترام ہے، اگر بابر اعظم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو پانچ وکٹ کیپر بھی ٹیم کے لیے ضروری ہوتے تو سب کو ساتھ لے کر جاتا۔
رضوان نے واضح کیا کہ وکٹ کنڈیشنز دیکھ کر کھیلتے ہیں، ہر کھلاڑی ٹیم کے لیے کھیلتا ہے، اپنے لیے نہیں۔ اگر سمجھتے ہیں کہ اس وکٹ پر رک کر کھیلنے کی ضرورت ہے تو اس کے مطابق پلان تیار کرتےہیں۔ یواے ای کی کنڈیشنز میں پاکستانی ٹیم 190 سے زیادہ رنز بھی بنانے کی اہلیت رکھتی ہے، ہماری ٹیم کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ میتھو ہیڈن اور فلینڈز کی آمد سے کوئی پریشانی نہیں ہوگی، پہلے بھی غیر ملکی کام کوچز کےساتھ کھیل چکےہ یں، ہمیں کوچز کے ساتھ اپنا پلان شیئیر کرنا ہے، اس میں جو کمی دیکھیں گے، وہ ہم سے بات کریں گے، ان کوچز کے تجربے سے فائدہ اٹھاکر ٹیم کی کامیابی میں کردار ادا کریں گے۔