مینار پاکستان واقعے کے ملزم ریمبو کی ویڈیو بنانے پر 4 پولیس اہلکار گرفتار
پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرلیا
آئی جی پنجاب راؤ سردار نے مینار پاکستان واقعے کے مرکزی ملزم عامر سہیل عرف ریمبو کی ویڈیو وائرل ہونے کا نوٹس لے لیا۔
پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن ، مہرر انویسٹی گیشن ، محرر آپریشن اور ڈرائیور انویسٹیگیشن لاری اڈا کو نامزد کیا گیا ہے۔ نئے تعینات ہونے والے انچارج انویسٹی گیشن حسن عسکری کی جانب سے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹر اقبال پارک کیس میں ریمبو گرفتار، ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا
علاوہ ازیں ریبمو نے مزید انکشافات کیے کہ اس کی اور عائشہ کی منظر عام پر آنی والی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہے، نازیبا ویڈیوز میں لڑکی کی رضا مندی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، عائشہ نے مقدمے میں گرفتار فی ملزم سے 5 لاکھ روپے لینے کا کہا تھا، میں نے عائشہ سے کہا کہ پیسوں کے پیچھے نہ بھاگو اپنے کیس کے پیچھے بھاگو، عائشہ نے مجھے بلیک میل کیا اور کہا کہ اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی، اس نے راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر کروادی۔
ادھر لاہور کی عدالت میں ملزم ریمبو سمیت ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ ہاٸی پروفاٸل معاملہ ہے جس کی بازگشت پوری دنیا میں سنی گٸی ، عدالت تفتیش مکمل کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ دے ، ہم چاہتے ہیں کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو، ملزمان سے مختلف ویڈیوز اور دیگر چیزیں برآمد کرنی ہیں۔
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ملزمان تو ہمیشہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کے ساتھ رہے ، ویڈیوز موجود ہیں کہ ریمبو سمیت دیگر نے ٹک ٹاکرکی جان بچاٸی۔
عدالت نے ملزم ریمبو سمیت 8 ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن ، مہرر انویسٹی گیشن ، محرر آپریشن اور ڈرائیور انویسٹیگیشن لاری اڈا کو نامزد کیا گیا ہے۔ نئے تعینات ہونے والے انچارج انویسٹی گیشن حسن عسکری کی جانب سے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹر اقبال پارک کیس میں ریمبو گرفتار، ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا
علاوہ ازیں ریبمو نے مزید انکشافات کیے کہ اس کی اور عائشہ کی منظر عام پر آنی والی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہے، نازیبا ویڈیوز میں لڑکی کی رضا مندی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، عائشہ نے مقدمے میں گرفتار فی ملزم سے 5 لاکھ روپے لینے کا کہا تھا، میں نے عائشہ سے کہا کہ پیسوں کے پیچھے نہ بھاگو اپنے کیس کے پیچھے بھاگو، عائشہ نے مجھے بلیک میل کیا اور کہا کہ اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی، اس نے راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر کروادی۔
ادھر لاہور کی عدالت میں ملزم ریمبو سمیت ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ ہاٸی پروفاٸل معاملہ ہے جس کی بازگشت پوری دنیا میں سنی گٸی ، عدالت تفتیش مکمل کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ دے ، ہم چاہتے ہیں کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو، ملزمان سے مختلف ویڈیوز اور دیگر چیزیں برآمد کرنی ہیں۔
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ملزمان تو ہمیشہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کے ساتھ رہے ، ویڈیوز موجود ہیں کہ ریمبو سمیت دیگر نے ٹک ٹاکرکی جان بچاٸی۔
عدالت نے ملزم ریمبو سمیت 8 ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔