زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان رک گئی

فارن کرنسی کی خریداری اور بیرون ملک لے جانے کے ریگولیٹری اقدامات سے ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل رکا ہے

فارن کرنسی کی خریداری اور بیرون ملک لے جانے کے ریگولیٹری اقدامات سے ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل رکا ہے (فوٹو : فائل)

اسٹیٹ بینک کی جانب سے فارن کرنسی کی غیر ضروری ترسیل پر قابو پانے کے اقدامات سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان رک گئی۔

ہفتہ وار کاروبار کے ابتدائی تین دن میں اگرچہ ڈالر کی اڑان برقرار تھی لیکن فارن کرنسی کی خریداری اور بیرون ملک لے جانے کے ریگولیٹری اقدامات سے ہفتے کے اختتامی سیشن میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل رک گیا۔ اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کی کارروائیوں سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر و دیگر کرنسیوں کی قدر گھٹ گئیں اور ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے اوپن ریٹ 173روپے سے نیچے آگئی۔


ہفتے کے ابتدائی تین ایام میں افغان درآمدات کے بوجھ نے انٹربینک میں روپیہ کو کمزور رکھا جبکہ خام تیل کی ریکارڈ قیمت سے درآمدی بل بڑھنے کا خطرہ بھی انٹربینک پر اثر انداز رہا۔ اسی طرح معاشی مستقبل کے بارے میں غیر یقینی کیفیت سے بھی انٹربینک میں ڈالر کی طلب میں اضافہ برقرار رہا۔

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد صرف 6 پیسے بڑھ کر 170.53 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.50 روپے گھٹ کر 171 روپے ہوگئی۔

برطانوی پاؤنڈ کے ریٹ 1.95 روپے بڑھ کر 231.66 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 50 پیسے گھٹ کر 234 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 52 پیسے گھٹ کر 197.40روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 2.50روپے گھٹ کر 198.50 روپے ہوگئی۔
Load Next Story