سلمان احمد نے عمران خان کی زندگی پر دستاویزی فلم بنالی
عمران خان کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم میں حقیقی ویڈیوز اور تصاویر شامل ہیں، سلمان احمد
گلوکار و فلم ساز سلمان احمد نے وزیراعظم عمران خان کی 50 سالہ زندگی پر دستاویزی فلم بنالی جس کا ایک حصہ جاری کردیا۔
دستاویزی فلم ریلیز ہونے کی تقریب کراچی پریس کلب میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد بھی موجود تھے۔ سلمان احمد نے کہا کہ یہ دستاویزی فلم قرنطینہ میں تیار کی گئی ہے، میں نے کورونا کے باعث ہونے والی اموات سے پریشانی میں خدا سے مدد لی اور کوویڈ میں خود کو مصروف رکھنے کے لیے ایک راستہ ڈھونڈا، کورونا کے حوالے سے عمران خان کا انٹرویو کیا اور پھر باتوں سے بات نکلی، میں نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی کی زندگی کو فلم کی صورت میں پیش کروں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فلم چار حصوں پر مشتمل ہے، عمران خان کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم میں حقیقی ویڈیوز اور تصاویر شامل ہیں، عمران خان کی کئی پرانی ویڈیوز اور تصاویر فلم میں استعمال کی ہیں، میں نے اور فلم ساز شعیب منصور نے شوٹنگ بھی کی، فلم کے پہلے حصے میں عمران خان کی وزیر اعظم بننے سے پہلے کی زندگی اور سوچ کو دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم کے دوسرے حصے میں عمران خان کے پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سیاسی خیالات ہیں جب کہ تیسرے حصے میں وبا کے باوجود حالات سے نمٹنے اور آخری حصے میں وزیر اعظم کے مستقبل کے منصوبوں پر بات کی گئی ہے، فلم میں کئی عالمی رہنماؤں اور مشہور شخصیات کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔
سلمان احمد نے کہا کہ دستاویزی فلم میں عمران خان کی بچپن، جوانی، سیاست اور اقتدار میں آنے کی جھلکیاں بھی دکھائی گئی ہیں، فلم کے بیک گراؤنڈ میں جنون میوزیکل بینڈ کی موسیقی دی گئی ہے۔
اس موقع پر جاوید میاں داد نے کہا کہ مجھے اچھا لگا سلمان نے بہت سی یادیں تازہ کردیں، یہ فلم دنیا میں پاکستان کے ستارے کو چمکائے گی۔ انہوں نے عمران خان کے نعرے ''تبدیلی آگئی''کے سوال پر کہا کہ پاکستان مافیاز کا شکار تھا جس نے پاکستان کو مشکل حالات تک پہنچایا، عمران خان کی جگہ کوئی بھی ہوتا تو اسی قسم کی مشکلات اور دشواریاں ہوتی، نئے پاکستان اور حقیقی تبدیلی کے لیے ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، بہ حیثیت مسلمان اور پاکستانی اپنے اندر کے ذمہ دار انسان کو بیدار کرنا ہوگا۔
دستاویزی فلم ریلیز ہونے کی تقریب کراچی پریس کلب میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد بھی موجود تھے۔ سلمان احمد نے کہا کہ یہ دستاویزی فلم قرنطینہ میں تیار کی گئی ہے، میں نے کورونا کے باعث ہونے والی اموات سے پریشانی میں خدا سے مدد لی اور کوویڈ میں خود کو مصروف رکھنے کے لیے ایک راستہ ڈھونڈا، کورونا کے حوالے سے عمران خان کا انٹرویو کیا اور پھر باتوں سے بات نکلی، میں نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی کی زندگی کو فلم کی صورت میں پیش کروں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فلم چار حصوں پر مشتمل ہے، عمران خان کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم میں حقیقی ویڈیوز اور تصاویر شامل ہیں، عمران خان کی کئی پرانی ویڈیوز اور تصاویر فلم میں استعمال کی ہیں، میں نے اور فلم ساز شعیب منصور نے شوٹنگ بھی کی، فلم کے پہلے حصے میں عمران خان کی وزیر اعظم بننے سے پہلے کی زندگی اور سوچ کو دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم کے دوسرے حصے میں عمران خان کے پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سیاسی خیالات ہیں جب کہ تیسرے حصے میں وبا کے باوجود حالات سے نمٹنے اور آخری حصے میں وزیر اعظم کے مستقبل کے منصوبوں پر بات کی گئی ہے، فلم میں کئی عالمی رہنماؤں اور مشہور شخصیات کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔
سلمان احمد نے کہا کہ دستاویزی فلم میں عمران خان کی بچپن، جوانی، سیاست اور اقتدار میں آنے کی جھلکیاں بھی دکھائی گئی ہیں، فلم کے بیک گراؤنڈ میں جنون میوزیکل بینڈ کی موسیقی دی گئی ہے۔
اس موقع پر جاوید میاں داد نے کہا کہ مجھے اچھا لگا سلمان نے بہت سی یادیں تازہ کردیں، یہ فلم دنیا میں پاکستان کے ستارے کو چمکائے گی۔ انہوں نے عمران خان کے نعرے ''تبدیلی آگئی''کے سوال پر کہا کہ پاکستان مافیاز کا شکار تھا جس نے پاکستان کو مشکل حالات تک پہنچایا، عمران خان کی جگہ کوئی بھی ہوتا تو اسی قسم کی مشکلات اور دشواریاں ہوتی، نئے پاکستان اور حقیقی تبدیلی کے لیے ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، بہ حیثیت مسلمان اور پاکستانی اپنے اندر کے ذمہ دار انسان کو بیدار کرنا ہوگا۔