جنوری2014ء افراط زر کی شرح8 فیصد سے نیچے آگئی
سال بہ سال7.2فیصد بڑھیں، دیگر اشیاجنوری2013سے8.4مہنگی،گزشتہ7ماہ میں انفلیشن ریٹ8.75فیصدہو گیا
ملک میں افراط زر کی شرح جنوری 2014 میں 8 فیصد سے نیچے آگئی، اس دوران اشیائے خوراک کی قیمتیں دسمبر کی سطح پر برقرا رہیں جبکہ سالانہ بنیادوں پر ان کے نرخوں میں 7.2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا، دیگر اشیا کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اوسطاً 8.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ 7 ماہ (جولائی2013 سے جنوری2014)کے دوران افراط زر کی شرح 8.75 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8.28 فیصد رہی تھی۔ پاکستان بیورو شماریات سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 7.9 فیصد پر آگئی جو دسمبر میں9.2 فیصد اور جنوری 2013 میں 8.1 فیصد رہی تھی، جنوری میں ماہانہ بنیادوں پر سی پی آئی بیسڈانفلیشن میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر میں 1.3 فیصد کمی ہوئی اور جنوری 2013 میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا، گزشتہ ماہ نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی میں 8فیصد اضافہ ہوا تاہم دسمبر میں8.2 فیصد اضافہ ہواتھا، ماہانہ بنیادوں پر اس میں 1فیصد جبکہ دسمبر میں 0.2فیصد اضافہ ہواتھا۔ رپورٹ کے مطابق جلدخراب ہونے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ دسمبر2013 کے مقابل4.42فیصدکمی ہوئی تاہم جنوری2013 کے مقابلے میں 8.58فیصد اضافہ ہوا،دیگر اشیائے خوراک کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر 0.58اور سالانہ بنیادوں پر 6.40 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اس دوران ہاؤسنگ بجلی پانی گیس وایندھن چارجزماہانہ بنیادوںپر1.52اور سالانہ بنیادوں پر 9.30فیصد بڑھے۔ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مرغی کا گوشت، تازہ سبزیاں، تازہ پھل، خشک دودھ، دال مسور، شہد، دال مونگ، خشک میوہ جات، تیار خوراک، گندم کی مصنوعات، گوشت کی قیمتوں میں اضافہ، آلو، پیاز، ٹماٹر، انڈے، چینی، چائے کی پتی، گڑ اور دال چنا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سالانہ بنیادوں پر پیاز، آلو، گندم اور اس کی مصنوعات، دال مسور، مرغی کے گوشت، سگریٹس، دال مونگ، آٹے، تیارخوراک، بیکری وکنفیکشنری آئٹمز کی قیمتیں زائد رہیں جبکہ دال چنا، بیسن، ٹماٹر، انڈے، مصالحے اور چینی کی قیمتیں کم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق نان فوڈ آئٹمز میں سے گزشتہ ماہ دسمبر کے مقابلے میں اوونی کپڑا وتیارملبوسات، گھروں کے کرائے، جلانے کی لکڑی، سلائی والی سوئی، پانی جبکہ جنوری2013 کے مقابلے میں پوسٹل خدمات، کاسمیٹکس، الیکٹریسٹی، ٹیکسٹ بک، سلائی والی سوئی، بجلی ودیگراشیا کی قیمتیں زائد رہیں جبکہ ماہانہ بنیادوں پر صرف موٹرفیول اور سالانہ بنیادوں پر صرف پرسنل آلات کی قیمتیں کم رہیں۔
گزشتہ 7 ماہ (جولائی2013 سے جنوری2014)کے دوران افراط زر کی شرح 8.75 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8.28 فیصد رہی تھی۔ پاکستان بیورو شماریات سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 7.9 فیصد پر آگئی جو دسمبر میں9.2 فیصد اور جنوری 2013 میں 8.1 فیصد رہی تھی، جنوری میں ماہانہ بنیادوں پر سی پی آئی بیسڈانفلیشن میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر میں 1.3 فیصد کمی ہوئی اور جنوری 2013 میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا، گزشتہ ماہ نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی میں 8فیصد اضافہ ہوا تاہم دسمبر میں8.2 فیصد اضافہ ہواتھا، ماہانہ بنیادوں پر اس میں 1فیصد جبکہ دسمبر میں 0.2فیصد اضافہ ہواتھا۔ رپورٹ کے مطابق جلدخراب ہونے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ دسمبر2013 کے مقابل4.42فیصدکمی ہوئی تاہم جنوری2013 کے مقابلے میں 8.58فیصد اضافہ ہوا،دیگر اشیائے خوراک کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر 0.58اور سالانہ بنیادوں پر 6.40 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اس دوران ہاؤسنگ بجلی پانی گیس وایندھن چارجزماہانہ بنیادوںپر1.52اور سالانہ بنیادوں پر 9.30فیصد بڑھے۔ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مرغی کا گوشت، تازہ سبزیاں، تازہ پھل، خشک دودھ، دال مسور، شہد، دال مونگ، خشک میوہ جات، تیار خوراک، گندم کی مصنوعات، گوشت کی قیمتوں میں اضافہ، آلو، پیاز، ٹماٹر، انڈے، چینی، چائے کی پتی، گڑ اور دال چنا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سالانہ بنیادوں پر پیاز، آلو، گندم اور اس کی مصنوعات، دال مسور، مرغی کے گوشت، سگریٹس، دال مونگ، آٹے، تیارخوراک، بیکری وکنفیکشنری آئٹمز کی قیمتیں زائد رہیں جبکہ دال چنا، بیسن، ٹماٹر، انڈے، مصالحے اور چینی کی قیمتیں کم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق نان فوڈ آئٹمز میں سے گزشتہ ماہ دسمبر کے مقابلے میں اوونی کپڑا وتیارملبوسات، گھروں کے کرائے، جلانے کی لکڑی، سلائی والی سوئی، پانی جبکہ جنوری2013 کے مقابلے میں پوسٹل خدمات، کاسمیٹکس، الیکٹریسٹی، ٹیکسٹ بک، سلائی والی سوئی، بجلی ودیگراشیا کی قیمتیں زائد رہیں جبکہ ماہانہ بنیادوں پر صرف موٹرفیول اور سالانہ بنیادوں پر صرف پرسنل آلات کی قیمتیں کم رہیں۔