یمن میں سعودی اتحادی فوج کے حوثی باغیوں پر 38 فضائی حملے 150 ہلاک
فضائی حملے میں حوثی باغیوں کی 13 گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں، ترجمان اتحادی فوج
TEHRAN:
یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحادی فوج نے العبدیہ میں حوثی باغیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے 24 گھنٹوں میں 38 فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 150 جنگجو ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں مارب کے علاقے العبدیہ میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی عرب اتحادی فوج نے باغیوں کے ٹھکانوں پر پے در پے فضائی حملے کیے۔
اتحادی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف مقامات پر 38 فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ حملوں میں 150 سے زائد حوثی جنگجو مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ حوثی ملیشیا کی 13 گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
ادھر حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ العبدیہ میں حکومتی فورسز کی بمباری کے باوجود اب تک ہمارا کنٹرول برقرار ہے تاہم حوثی ترجمان نے اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے اتحادی افواج کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا۔
دوسری جانب یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے اقوام متحدہ کی عہدیدار سے بات چیت میں خبر دار کیا کہ مآرب میں حوثی ملیشیا کی جارحیت کے شہری آبادی کے لیے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 سے یمن میں سیاسی بحران کے باعث سعودی عرب اتحادی افواج اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں ڈھائی لاکھ افراد ہلاک اور دس لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔
یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحادی فوج نے العبدیہ میں حوثی باغیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے 24 گھنٹوں میں 38 فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 150 جنگجو ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں مارب کے علاقے العبدیہ میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی عرب اتحادی فوج نے باغیوں کے ٹھکانوں پر پے در پے فضائی حملے کیے۔
اتحادی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف مقامات پر 38 فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ حملوں میں 150 سے زائد حوثی جنگجو مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ حوثی ملیشیا کی 13 گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
ادھر حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ العبدیہ میں حکومتی فورسز کی بمباری کے باوجود اب تک ہمارا کنٹرول برقرار ہے تاہم حوثی ترجمان نے اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے اتحادی افواج کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا۔
دوسری جانب یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے اقوام متحدہ کی عہدیدار سے بات چیت میں خبر دار کیا کہ مآرب میں حوثی ملیشیا کی جارحیت کے شہری آبادی کے لیے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 سے یمن میں سیاسی بحران کے باعث سعودی عرب اتحادی افواج اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں ڈھائی لاکھ افراد ہلاک اور دس لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔