مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب ڈالرسے تجاوز کرگیا
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کو 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا
گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر فاضل رہنے والا کرنٹ اکاؤنٹ بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے شدید خسارے کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کو 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ اورگزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اضافی رہنے والا کرنٹ اکاؤنٹ بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے شدید خسارے کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق جاری کھاتے میں اگست میں ایک ارب 47 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے خسارے کے بعد ستمبر میں 1 ارب 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ پہلی سہ ماہی کا مجموعی خسارہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا۔
پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کھاتے کو بڑھانے میں درآمدات کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑنے والے دباؤ نے اہم کردار ادا کیا، پہلی سہ ماہی کے دوران برآمدات 7 ارب 24 کروڑ ڈالر جب کہ درآمدات کی مالیت 17 ارب 47 کروڑ ڈالر رہی اس طرح پہلی سہ ماہی کا تجارتی خسارہ 10 ارب 23 کروڑ ڈالر رہا۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں برآمدت 5 ارب 35 کروڑ ڈالر جب کہ درآمدات 10ارب 63کروڑ ڈالر رہی تھیں اور تجارتی خسارے کی مالیت 5 ارب 28 کروڑڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 10 ارب 95 کروڑ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 5 ارب 81 کروڑ ڈالر رہا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کو 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ اورگزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اضافی رہنے والا کرنٹ اکاؤنٹ بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے شدید خسارے کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق جاری کھاتے میں اگست میں ایک ارب 47 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے خسارے کے بعد ستمبر میں 1 ارب 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ پہلی سہ ماہی کا مجموعی خسارہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا۔
پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کھاتے کو بڑھانے میں درآمدات کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑنے والے دباؤ نے اہم کردار ادا کیا، پہلی سہ ماہی کے دوران برآمدات 7 ارب 24 کروڑ ڈالر جب کہ درآمدات کی مالیت 17 ارب 47 کروڑ ڈالر رہی اس طرح پہلی سہ ماہی کا تجارتی خسارہ 10 ارب 23 کروڑ ڈالر رہا۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں برآمدت 5 ارب 35 کروڑ ڈالر جب کہ درآمدات 10ارب 63کروڑ ڈالر رہی تھیں اور تجارتی خسارے کی مالیت 5 ارب 28 کروڑڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 10 ارب 95 کروڑ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 5 ارب 81 کروڑ ڈالر رہا تھا۔