گڈاپ میں غیرقانونی طور پر ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ جاری
دیہہ کھنڈ جھنگ میں بجری نکالنے سے آبی ذخائر متاثر، بڑا علاقہ بنجر ہوگیا، علاقہ مکین
KARACHI:
بااثر قبائلی سردار کی جانب سے گڈاپ میں غیرقانونی طور پر ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ریتی بجری نکالنے پر پابندی کے باوجود کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے گڈاپ میں مبینہ طور پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بااثر قبائلی سردار کے لوگ دھڑلے سے یہ کام کر رہے ہیں، اس غیرقانونی اقدام کی وجہ سے نہ صرف علاقے میں نقص امن کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے بلکہ بہت سے لوگ نقل مکانی پر بھی مجبور ہوگئے ہیں،دوسری جانب مسلسل ریتی بجری نکالے جانے سے پانی کے ذخائر بھی متاثر ہورہے ہیں۔
مقامی زمیندار ارشد بیکاک نے ایکسپریس ٹرییبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دریائے کھنڈ جھنگ کے دہانے پر واقع 25ایکڑ زمین کے ٹکڑے سے روزانہ 100سے زائد ڈمپر ٹرک بجری نکالی جارہی ہے، ہم نے مزاحمت کی تو قبائلی سردار کے گارڈز نے فائرنگ کرکے مجھے زخمی کردیا۔
ارشد بیکاک کی شکایت پر گڈاپ پولیس نے بلوچستان کے سابق وزیر صالح محمد بھوتانی کے بیٹے فرحان بھوتانی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا تاہم ارشد کے مطابق اس واقعے کے باوجود ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ اسی طرح جاری ہے، مقامی لوگوں کے مطابق مسلسل بجری نکالنے کی وجہ سے کھار اور گوٹھ مودان کا مضافاتی علاقہ مکمل طور پر بنجر ہوچکا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ ایو گڈاپ نوتک بلوچ نے بتایا کہ انھوں نے کچھ لوگوں کو بجری سے بھرے ہوئے ڈمپر ٹرکوں کے ساتھ گرفتار کرکے2ایف آئی آر درج کی تھیں، دوران تفتیش ڈرائیوروں اور مزدورں نے اعتراف کیا کہ وہ بھوتانی فیملی کے لیے کام کرتے ہیں،نوتک بلوچ کے مطابق انھوں نے کوئی دباؤ قبول نہ کرتے ہوئے بھوتانی فیملی کے کارندوں کو جیل بھیج دیا تھا۔
صالح بھوتانی کے بیٹے فرحان بھوتانی نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ریتی بجری کے کاروبار سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
بااثر قبائلی سردار کی جانب سے گڈاپ میں غیرقانونی طور پر ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ریتی بجری نکالنے پر پابندی کے باوجود کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے گڈاپ میں مبینہ طور پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بااثر قبائلی سردار کے لوگ دھڑلے سے یہ کام کر رہے ہیں، اس غیرقانونی اقدام کی وجہ سے نہ صرف علاقے میں نقص امن کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے بلکہ بہت سے لوگ نقل مکانی پر بھی مجبور ہوگئے ہیں،دوسری جانب مسلسل ریتی بجری نکالے جانے سے پانی کے ذخائر بھی متاثر ہورہے ہیں۔
مقامی زمیندار ارشد بیکاک نے ایکسپریس ٹرییبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دریائے کھنڈ جھنگ کے دہانے پر واقع 25ایکڑ زمین کے ٹکڑے سے روزانہ 100سے زائد ڈمپر ٹرک بجری نکالی جارہی ہے، ہم نے مزاحمت کی تو قبائلی سردار کے گارڈز نے فائرنگ کرکے مجھے زخمی کردیا۔
ارشد بیکاک کی شکایت پر گڈاپ پولیس نے بلوچستان کے سابق وزیر صالح محمد بھوتانی کے بیٹے فرحان بھوتانی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا تاہم ارشد کے مطابق اس واقعے کے باوجود ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ اسی طرح جاری ہے، مقامی لوگوں کے مطابق مسلسل بجری نکالنے کی وجہ سے کھار اور گوٹھ مودان کا مضافاتی علاقہ مکمل طور پر بنجر ہوچکا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ ایو گڈاپ نوتک بلوچ نے بتایا کہ انھوں نے کچھ لوگوں کو بجری سے بھرے ہوئے ڈمپر ٹرکوں کے ساتھ گرفتار کرکے2ایف آئی آر درج کی تھیں، دوران تفتیش ڈرائیوروں اور مزدورں نے اعتراف کیا کہ وہ بھوتانی فیملی کے لیے کام کرتے ہیں،نوتک بلوچ کے مطابق انھوں نے کوئی دباؤ قبول نہ کرتے ہوئے بھوتانی فیملی کے کارندوں کو جیل بھیج دیا تھا۔
صالح بھوتانی کے بیٹے فرحان بھوتانی نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ریتی بجری کے کاروبار سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔