آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں شرجیل میمن پر فرد جرم عائد
صحت جرم سے انکار پر عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو 10 نومبر کو طلب کرلیا
احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی و سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔
کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی و سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے شرجیل انعام میمن سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو 10 نومبر کو طلب کرلیا۔
نیب کے مطابق ملزمان کے خلاف 2.43 ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات ہیں، ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت 12 ملزمان شامل ہیں، دیگر ملزمان میں اظہار حسین، سبحان آغا احسن، شوکت علی، ذیشان اور وسیم سہیل شامل ہیں، ملزمان کے خلاف ریفرنس 2019ء میں قائم کیا گیا تھا۔
کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی و سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے شرجیل انعام میمن سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو 10 نومبر کو طلب کرلیا۔
نیب کے مطابق ملزمان کے خلاف 2.43 ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات ہیں، ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت 12 ملزمان شامل ہیں، دیگر ملزمان میں اظہار حسین، سبحان آغا احسن، شوکت علی، ذیشان اور وسیم سہیل شامل ہیں، ملزمان کے خلاف ریفرنس 2019ء میں قائم کیا گیا تھا۔