پولیس پر حملے میں شہید 2 اہلکار سپرد خاک 2 کی میتیں آبائی علاقے روانہ
والد اختر کی شہادت پر فخر ہے، ارشد،شہیدحاجی شفیع موبائل ڈرائیورتھے، بیٹا سہیل
DUSHANBE:
ابراہیم حیدری میں پولیس موبائل پر حملے میں شہید2 پولیس اہلکاروں کو سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔
شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان اورکانسٹیبل دیدار علی کی میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی، تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری میں پولیس پر فائرنگ کے واقعے میں شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان،کانسٹیبل دیدار علی،ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع اور کانسٹیبل اختر علی کی نماز جنازہ گزشتہ روزگارڈن پولیس ہیڈکوارٹرز میں ادا کی گئی ، نماز جنازہ میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ،آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات ، ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی ، ڈی آئی جی ٹریفک ، ڈی آئی جی سی آئی اے ، زونلز ڈی آئی جیزاور ضلعی ایس ایس پیز کے علاوہ شہید کے ورثا اور احباب نے شرکت کی، پولیس کے خصوصی دستے نے شہدا کو سلامی پیش کی، آئی جی سندھ نے شہدائے پولیس کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور پولیس کی جانب شہدا کے اہلخانہ کے لیے مراعات کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ پولیس کا ہر افسر اور جوان سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہے جو شہریوں کی جان و مال کی سلامتی کے ضامن ہیں ہماری جنگ جرائم کی مکمل بیخ کنی تک جاری رہے گی۔
بعدازاں شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان کی میت کشمیر جبکہ کانسٹیبل دیدار علی کی میت شکار پور روانہ کردی گئی،شہید ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع کو شیر پائو کالونی میں واقع قبرستان اور کانسٹیبل اختر علی ولد منشی خان کو کورنگی نمبر6 میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، شہید سب انسپکٹر افراز خان کے سوگواروں میں 3 بیٹے ، ایک بیٹی اور بیوہ شامل ہے، شہید کانسٹیبل دیدار علی 4 بھائی اور2 بہنوں میں سب سے بڑا تھا، شہید دیدار علی6 بیٹوں اور 4 بیٹیوں کا باپ تھا اور شہید کانسٹیبل اختر علی کے سوگواران میں 3 بیٹے ، 4 بیٹیاں اور بیوہ شامل ہے۔
شہید اختر علی کے بڑے بیٹے ارشد علی نے بتایا کہ کچھ روز قبل ہی ان کے چھوٹے بھائی ماجد کی منگنی ہوئی تھی اورآئندہ چند ماہ میں ان کی چھوٹی بہن اور بھائی کی شادیاں طے تھیں، پولیس میں ان کے والد کے علاوہ وہ اور ان کا چھوٹا بھائی بھی ہے،مجھے اپنے والد کی شہادت پر فخر ہے،پولیس حکام سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی حفاظت کے بھی اقدامات کرے،شہید ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع کا آبائی تعلق ہری پور ہزارہ سے تھا شہید کے اکلوتے بیٹے سہیل نے بتایا کہ جس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ان کے والد اس موبائل کے ڈرائیور تھے والد انتہائی شریف النفس انسان تھے، والد سمیت دیگر شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ابراہیم حیدری میں پولیس موبائل پر حملے میں شہید2 پولیس اہلکاروں کو سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔
شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان اورکانسٹیبل دیدار علی کی میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی، تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری میں پولیس پر فائرنگ کے واقعے میں شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان،کانسٹیبل دیدار علی،ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع اور کانسٹیبل اختر علی کی نماز جنازہ گزشتہ روزگارڈن پولیس ہیڈکوارٹرز میں ادا کی گئی ، نماز جنازہ میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ،آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات ، ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی ، ڈی آئی جی ٹریفک ، ڈی آئی جی سی آئی اے ، زونلز ڈی آئی جیزاور ضلعی ایس ایس پیز کے علاوہ شہید کے ورثا اور احباب نے شرکت کی، پولیس کے خصوصی دستے نے شہدا کو سلامی پیش کی، آئی جی سندھ نے شہدائے پولیس کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور پولیس کی جانب شہدا کے اہلخانہ کے لیے مراعات کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ پولیس کا ہر افسر اور جوان سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہے جو شہریوں کی جان و مال کی سلامتی کے ضامن ہیں ہماری جنگ جرائم کی مکمل بیخ کنی تک جاری رہے گی۔
بعدازاں شہید سب انسپکٹر محمد افراز خان کی میت کشمیر جبکہ کانسٹیبل دیدار علی کی میت شکار پور روانہ کردی گئی،شہید ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع کو شیر پائو کالونی میں واقع قبرستان اور کانسٹیبل اختر علی ولد منشی خان کو کورنگی نمبر6 میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، شہید سب انسپکٹر افراز خان کے سوگواروں میں 3 بیٹے ، ایک بیٹی اور بیوہ شامل ہے، شہید کانسٹیبل دیدار علی 4 بھائی اور2 بہنوں میں سب سے بڑا تھا، شہید دیدار علی6 بیٹوں اور 4 بیٹیوں کا باپ تھا اور شہید کانسٹیبل اختر علی کے سوگواران میں 3 بیٹے ، 4 بیٹیاں اور بیوہ شامل ہے۔
شہید اختر علی کے بڑے بیٹے ارشد علی نے بتایا کہ کچھ روز قبل ہی ان کے چھوٹے بھائی ماجد کی منگنی ہوئی تھی اورآئندہ چند ماہ میں ان کی چھوٹی بہن اور بھائی کی شادیاں طے تھیں، پولیس میں ان کے والد کے علاوہ وہ اور ان کا چھوٹا بھائی بھی ہے،مجھے اپنے والد کی شہادت پر فخر ہے،پولیس حکام سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی حفاظت کے بھی اقدامات کرے،شہید ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع کا آبائی تعلق ہری پور ہزارہ سے تھا شہید کے اکلوتے بیٹے سہیل نے بتایا کہ جس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ان کے والد اس موبائل کے ڈرائیور تھے والد انتہائی شریف النفس انسان تھے، والد سمیت دیگر شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔