کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت پنجاب میں ایک بار پھر مذاکرات شروع
کالعدم تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردے تو ان کے جائز مطالبات منظور کر لیے جائیں گے، حکومتی مؤقف
کالعدم تحریک لبیک اور حکومت پنجاب ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم تنظیم تحریک لبیک اور حکومت پنجاب ایک بار پھر مذاکزات کی میز پر آ گئے ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ اگر کالعدم تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردے تو ان کے جائز مطالبات منظور کر لیے جائیں گے۔ تاہم کالعدم تنظیم بدستور پیشگی اپنے مطالبات منظور کرانے کے لیے بضد ہے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ اگر دھرنا ختم کردیا جائے تو مزید کالعدم تنظیم کے ساتھ مزید معاملات طے ہو سکتے ہیں، حکومتی مؤقف ہے کہ دھرنا ختم ہونے کی صورت میں کالعدم تنظیم کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پہلے ہی رینجرز کو صوبے میں طلب کر چکی ہے، کالعدم تحریک لبیک کے دھرنے روکنے کے لیے راولپنڈی میں کیے گئے پیشگی انتظامات نے نظام زندگی درہم برہم کررکھا ہے، مری روڈ دوسرے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہے، جب کہ اسی روڈ پر قائم تعلیمی ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز بھی مکمل طور پر بند ہیں، ملحقہ علاقوں کے رہائشی شدید پریشانی کا شکار ہیں، میٹرو بس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں، سرکاری اسپتالوں کو جانے والے راستے بھی سیل ہیں جس سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان ریلوے نے بھی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد میں ممکنہ دھرنے کے پیش نظر متعدد ٹرینیں منسوخ کردی ہیں،لاہور اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین آپریشن درہم برہم ہوگیا ہے، لاہور سے راولپنڈی کے درمیان جانے والی تمام ریل کار ٹرینوں اور گرین لائن ٹرین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے،لاہور سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس ٹرین کا روٹ تبدیل کرکے اسے لاہور سے براستہ گجرات کی بجائے لاہور سے براستہ فیصل آباد راولپنڈی کے درمیان چلایا گیا اور اسی روٹ سے ہی اس ٹرین کو واپس لایا گیا ہے، لاہور سے راولپنڈی جانے والی 3 ٹرینوں عوام ایکسپریس ٹرین الصبح چلنے والی سبک خرم ریل کار اور جعفر ایکسپریس ٹرین کو کئی گھنٹوں کی تاخیر سے راولپنڈی کےلئے روانہ ہوئی، لاہور،راولپنڈی اور پشاور سیکشن پر ٹرین آپریشن متاثر ہونے کی وجہ سے ریلوے کو ایک روز میں لاکھوں روپے کا مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ریلوے اسٹیشنز پر سیکورٹی انتظامات کو سخت کردیا گیا ہے اور کمانڈوز کو اسٹیشنز کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات کرکے ٹرینوں کے اندر بھی کمانڈوز کو گشت کرنے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں ٹرین ڈرائیوروں کو بھی تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی آئی جی ریلوے پولیس وقار عباسی نے لاہور،راولپنڈی،پشاور،جہلم،لالہ موسی،گجرات اوروزیر آباد ریلوے سٹیشنوں اور پلیٹ فارموں پر کمانڈوز کو گشت اور الرٹ رہنے کی ہدایات کی گی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم تنظیم تحریک لبیک اور حکومت پنجاب ایک بار پھر مذاکزات کی میز پر آ گئے ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ اگر کالعدم تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردے تو ان کے جائز مطالبات منظور کر لیے جائیں گے۔ تاہم کالعدم تنظیم بدستور پیشگی اپنے مطالبات منظور کرانے کے لیے بضد ہے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ اگر دھرنا ختم کردیا جائے تو مزید کالعدم تنظیم کے ساتھ مزید معاملات طے ہو سکتے ہیں، حکومتی مؤقف ہے کہ دھرنا ختم ہونے کی صورت میں کالعدم تنظیم کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پہلے ہی رینجرز کو صوبے میں طلب کر چکی ہے، کالعدم تحریک لبیک کے دھرنے روکنے کے لیے راولپنڈی میں کیے گئے پیشگی انتظامات نے نظام زندگی درہم برہم کررکھا ہے، مری روڈ دوسرے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہے، جب کہ اسی روڈ پر قائم تعلیمی ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز بھی مکمل طور پر بند ہیں، ملحقہ علاقوں کے رہائشی شدید پریشانی کا شکار ہیں، میٹرو بس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں، سرکاری اسپتالوں کو جانے والے راستے بھی سیل ہیں جس سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان ریلوے نے بھی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد میں ممکنہ دھرنے کے پیش نظر متعدد ٹرینیں منسوخ کردی ہیں،لاہور اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین آپریشن درہم برہم ہوگیا ہے، لاہور سے راولپنڈی کے درمیان جانے والی تمام ریل کار ٹرینوں اور گرین لائن ٹرین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے،لاہور سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس ٹرین کا روٹ تبدیل کرکے اسے لاہور سے براستہ گجرات کی بجائے لاہور سے براستہ فیصل آباد راولپنڈی کے درمیان چلایا گیا اور اسی روٹ سے ہی اس ٹرین کو واپس لایا گیا ہے، لاہور سے راولپنڈی جانے والی 3 ٹرینوں عوام ایکسپریس ٹرین الصبح چلنے والی سبک خرم ریل کار اور جعفر ایکسپریس ٹرین کو کئی گھنٹوں کی تاخیر سے راولپنڈی کےلئے روانہ ہوئی، لاہور،راولپنڈی اور پشاور سیکشن پر ٹرین آپریشن متاثر ہونے کی وجہ سے ریلوے کو ایک روز میں لاکھوں روپے کا مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ریلوے اسٹیشنز پر سیکورٹی انتظامات کو سخت کردیا گیا ہے اور کمانڈوز کو اسٹیشنز کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات کرکے ٹرینوں کے اندر بھی کمانڈوز کو گشت کرنے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں ٹرین ڈرائیوروں کو بھی تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی آئی جی ریلوے پولیس وقار عباسی نے لاہور،راولپنڈی،پشاور،جہلم،لالہ موسی،گجرات اوروزیر آباد ریلوے سٹیشنوں اور پلیٹ فارموں پر کمانڈوز کو گشت اور الرٹ رہنے کی ہدایات کی گی ہیں۔