حکومت سے کامیاب مذاکرات کے باوجود کالعدم تنظیم کے کارکن وزیرآباد میں موجود

حکومت 50 فیصد مطالبات نہیں مانے گی تب تک یہ دھرنا قریبی پارک میں جاری رہے گا، مفتی منیب الرحمان

کالعدم تنظیم کے احتجاج سے بند جی ٹی روڈ کو بتدریج ٹریفک کے لیے کھولا جا رہا ہے فوٹو: فائل

حکومت سے کامیاب مذاکرات کے باوجود کالعدم ٹی ایل پی کے کارکن وزیرآباد میں موجود ہیں اور انہوں نے جی ٹی روڈ کے قریب پارک میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں نے وزیرآباد جی روڈ سے قریبی پارک میں منتقل ہوگئے ہیں۔ کالعدم تنظیم کے احتجاج سے بند جی ٹی روڈ کو بتدریج ٹریفک کے لیے کھولا جا رہا ہے اور چھوٹی ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔دریائے جہلم پر چھوٹی گاڑیوں کے گزرنے کیلئے راستہ بنا دیا گیا تاہم سیکیورٹی کی بھاری نفری تاحال تعینات ہے۔


دوسری جانب مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے ٹی ایل پی کی شوری کے اراکین کے ہمراہ وزیرآباد میں موجود ٹی ایل پی کے قافلے کے شرکا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مجلسِ شوریٰ کے دو اراکین ڈاکٹر محمد شفیق امینی اور پیر سید ظہیر الحسن شاہ کو رہا کردیا ہے۔ جب تک حکومت 50 فیصد مطالبات نہیں مانے گی تب تک یہ دھرنا قریبی پارک میں جاری رہے گا،آج جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا جائے گا اوراراکین شوریٰ کی مشاورت کے بعد شرکاء قریب پارک میں چلے جائیں گے۔ علامہ سعد حسین رضوی کی رہائی کے بعد یہ دھرنا مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا، اگر آج کے بعد کسی کارکن یا رہنماء کی گرفتاری ہوئی تو یہ معاہدہ ختم سمجھا جائے گا، ہمیں کسی سے حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہم سے بڑا کوئی محب وطن نہیں ہے۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت نے مذاکرات میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تو حکومت سن لے اس زیادہ بھرپور طاقت کے ساتھ آئیں گے، دنیا میں سب سے مقبول مذہب اسلام ہے۔ انہوں نے دھرنے کے شرکا سے کہا کہ میں آپ کے پشت پر کھڑا ہوں اور رہوں گا، آپ نے متحد اور منظم رہنا ہے، سراج الحق اور فضل الرحمان نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، جہاں قیادت کہے گی وہاں منتقل ہونا ہے، یہ سفر کا آغاز ہے اختتام نہیں، تحریک لبیک کےساتھ کالعدم کا لفظ ختم ہوجائے گا، کالعدم لفظ ہٹنے میں ایک ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے، ہم نےمراحل طے کررکھے ہیں، اللہ نے آپ کو بہت بڑی فتح سے نوازا ہے۔

واضح رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی کی نظربندی سے متعلق کیس کی سماعت 3 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ میں ہوگی جہاں ان کی رہائی سے متعلق فیصلہ ہوگا۔
Load Next Story