دو پولیس افسران کو رشوت خوری پر تین سال قید بامشقت

ملزمان کو قید کے ساتھ تیس تیس ہزار روپیہ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا ۔

ملزمان کو قید کے ساتھ تیس تیس ہزار روپیہ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا ۔

محکمہ پولیس کے چھوٹے اور بڑے تھانیدار کے لئے رشوت گلے کی ہڈی بن گئی۔

عدالت نے سب انسپکٹر غلام حبیب اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد ارشد کو رشوت کے کیس میں سزا سنا دی۔ دونوں ملزمان کو اینٹی کرپشن کورٹ سے تین تین سال کی قید با مشقت کی سزا سنائی گئی۔ ملزمان کو قید کے ساتھ تیس تیس ہزار روپیہ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا ۔


ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کے مطابق سب انسپکٹر غلام حبیب کو مقدمہ نمبر 3/2017 میں تین سال قید اور تیس ہزار روپے جرمانہ جب کہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد ارشد کو مقدمہ نمبر 37/2014 میں تین سال قید با مشقت اور تیس ہزار جرمانہ کی سزا ملی۔ اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ سرگودھا نے ملزمان کو کرپشن سے بچاؤ ایکٹ 1947 کے تحت سزائیں سنائیں۔

محمد گوہر نفیس نے بتایا کہ دونوں ملزمان کرپشن اور رشوت ستانی کے مقدمات میں سزا وار ٹھہرائے گئے۔ اینٹی کرپشن کی تفتیشی اور قانونی ٹیم نے ملزمان کے خلاف عدالت کے سامنے ٹھوس شواہد کے ساتھ مقدمہ پیش کیا ۔

محمد گوہر نفیس نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو عبرت حاصل کرتے ہوئے اپنا قبلہ درست کرنا چاہیے۔ کرپشن اور رشوت ستانی عوامی اعتماد اور گُڈ گورننس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پنجاب بھر میں کرپٹ سرکاری ملازمین کے خلاف بلاامتیاز کاروائیاں جاری ہیں ۔
Load Next Story