آئین قرآن اورسنت کی بالا دستی کاحکم دیتا ہے اور طالبان اس پرعملدرآمد کیلئے لڑرہے ہیں سمیع الحق

ہماری کمیٹی مکمل بااختیار ہے بلکہ حکومتی کمیٹی کے ساتھ وزیراعظم بھی بے اختیار اور بے بس ہیں، سربراہ جے یو آئی (س)

اگر ہم نہ ہوتے تو حکومت کا طالبان سے رابطہ اس قدر آسانی سے نہ ہوتا، مولانا سمیع الحق فوٹو: فائل

حکومت سے مذاکرات کے لئے طالبان کی جانب سے نامزد کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ ہمارا آئین ملک میں قرآن اور سنت کی بالا دستی کاحکم دیتا ہے اور طالبان آّئین پر عملدرآمد کے لئے لڑ رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے گزشتہ روز بلا وجہ اجلاس منسوخ کیا وہ صرف اجلاس کو ٹالنا چاہتے تھے، اب حکومتی کمیٹی کی جانب سے رابطے ہوئے ہیں لیکن چوں کہ یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے مصروفیات ہیں اس لئے اس معاملے پر آج کا دن گزرنے کے بعد ہی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمیٹی آزاد حیثیت کی حامل ہے، ہم دونو فریقین کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے، حکومت سے مذاکرات طالبان کی کمیٹی ہی کرے گی وہ ہم سے بات کریں گے اور ہم وہ بات حکومت تک پہنچائیں گے اسی طرح حکومتی کمیٹی کی گزارشات کو طالبان کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ان کی نظر میں اس سے بہتر دوسرا طریقہ نہیں تھا۔ اور اگر ہم نہ ہوتے تو حکومت کا طالبان سے رابطہ اس قدر آسانی سے نہ ہوتا۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم امن کے راستے پر جارہے ہیں، کوشش ہماری ذمہ داری ہے لیکن نتائج کا اختیار اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ وہ آئین کو نہیں مانتے، درحقیقت ان کی جنگ یہ ہے کہ ملک غیروں کی غلامی سے آزاد ہوجائے اور یہاں قرآن اور سنت کی حکمرانی ہو۔


اس سے قبل دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کے دوران مولانا سمیع الحق نے کہا کہ کچھ طاقتیں ملک میں امن نہیں چاہتیں، گزشتہ روز حکومتی کمیٹی نے ہم سے اختیارات پوچھے تو انہیں بتادیا ہے کہ ہمارے پاس اختیارات ہیں لیکن حکومتی کمیٹی بے اختیار ہے، کمیٹی تو ایک طرف وزیراعظم بھی بے اختیار اور بے بس ہیں،وہ نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے علیحدہ نہیں ہوسکتے، وہ تو خارجہ پالیسی کو تبدیل اور ڈرون حملے بھی نہیں رکواسکتے۔

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ جہاد بہت بڑی قوت ہے پہلے اس نے برطانوی سامراج کو بھگایا جس کے بعد روس کو پاش پاش کیا اور اب امریکا بھی نکلنے کی تیاری کررہا ہے، حقیقت یہ ہے کہ آئین میں قرآن اور سنت کی بالا دستی کاحکم ہے مگر حکومتیں خود آئین پر عمل نہیں کررہیں اور طالبان آئین پر عملدرآمد کی جنگ لڑ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ امریکا کی خطے میں موجودگی ہے، ملک میں شریعت نافذ ہوبھی جائےتو خطے میں امریکاکی موجودگی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ وہ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ مذاکرات کے معاملے کو متنازع نہیں بنایا جائے، انہیں عمران خان کی جانب سے کمیٹی میں شامل نہ ہونے پر افسوس ہے لیکن ان کی ہمدردیاں عمران خان کے ساتھ ہیں کیونکہ عمران خان کے ساتھ اس وقت وہی لوگ موجود ہیں جو کبھی پرویز مشرف کے ہمراہ ہوا کرتے تھے۔
Load Next Story