ورلڈکپ کا فائنل پاکستان اور جنوبی افریقہ میں ہو سکتا ہے عمران طاہر
اب تک پاکستانی ٹیم نے لاجواب کارکردگی سے برتری ثابت کی ہے، جنوبی افریقی کرکٹر
لاہور:
جنوبی افریقی کرکٹر عمران طاہر نے پاکستان کو ورلڈکپ کی سب سے خطرناک ٹیم قرار دے دیا جب کہ انھوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیاکہ فائنل گرین شرٹس اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوسکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اب تک پاکستانی ٹیم نے لاجواب کارکردگی سے برتری ثابت کی ہے،ٹیم کی بیٹنگ اور بولنگ لائن زبردست پرفارم کررہی ہے،فاسٹ بولرز کے ساتھ اسپنرز بھی عمدہ کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی جیسا اچھا میچ فنشر بھی ٹیم کا حصہ ہے، انھوں نے نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، ہر میچ کے ساتھ ان کی پرفارمنس میں بہتری ایک مثبت علامت ہے۔
پاکستانی ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلی کے سوال پر لیگ اسپنر نے کہا اس سے زیادہ فرق نہیں پڑا،کھلاڑی میدان میں پرفارم کرتے ہوئے لطف اٹھا رہے ہیں، کھل کر کھیلنے سے کارکردگی نمایاں ہوئی ہے۔
جنوبی افریقی کرکٹر عمران طاہر نے پاکستان کو ورلڈکپ کی سب سے خطرناک ٹیم قرار دے دیا جب کہ انھوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیاکہ فائنل گرین شرٹس اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوسکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اب تک پاکستانی ٹیم نے لاجواب کارکردگی سے برتری ثابت کی ہے،ٹیم کی بیٹنگ اور بولنگ لائن زبردست پرفارم کررہی ہے،فاسٹ بولرز کے ساتھ اسپنرز بھی عمدہ کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی جیسا اچھا میچ فنشر بھی ٹیم کا حصہ ہے، انھوں نے نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، ہر میچ کے ساتھ ان کی پرفارمنس میں بہتری ایک مثبت علامت ہے۔
پاکستانی ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلی کے سوال پر لیگ اسپنر نے کہا اس سے زیادہ فرق نہیں پڑا،کھلاڑی میدان میں پرفارم کرتے ہوئے لطف اٹھا رہے ہیں، کھل کر کھیلنے سے کارکردگی نمایاں ہوئی ہے۔